کانگریس نے اے بی جی شپ یارڈ بدعنوانی ABG Shipyard fraud معاملے میں مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان سورجے والا نے اے بی جی شپ یارڈ بدعنوانی پر کہا کہ یہ مودی ماڈل ہے- لوٹو اور بھاگو۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے کیس درج کیا ہے۔ اے بی جی شپ یارڈ بدعنوانی پر، اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے کہاکہ کیس درج کرنے میں بینک کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہوئی ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اے بی جی بدعنوانی پر کہا ہے کہ اے بی جی شپ یارڈ کا کھاتہ پچھلی کانگریس کی قیادت والی متحدہ یو پی اے حکومت کے دور میں این پی اے یعنی غیر منافع بخش اثاثہ بن گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں نے اوسط سے بھی کم وقت میں اے بی جی شپ یارڈ بدعنوانی کو پکڑا ہے۔ اب بی جے پی حکومت میں اس معاملے میں کارروائی ہو رہی ہے۔'
سیتارامن نے پیر کے روز ریزرو بینک آف انڈیا کے مرکزی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ساتھ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایاکہ’’اس معاملے میں بینکوں کو کریڈٹ ملے گا۔‘‘ انہوں نے اس طرح کے بدعنوانی کو پکڑنے میں اوسط سے کم وقت لیا۔'
وزیر خزانہ نے کہا کہ بینکوں کو عام طور پر ایسے کیسز کو پکڑنے میں 52 سے 56 ماہ لگتے ہیں اور پھر مزید کارروائی کرتے ہیں۔'