چیف معاشی مشیر نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم اور اس کے آسانی سے عمل درآمد کو دیکھتے ہوئے، اقتصادی سروے صحت اور معاشی محاذ کے لیے پر امید ہے۔
اقتصادی سروے 2020-21 کے اہم نکات پر ایک نظر - LIVE:economic-survey-2020-21
18:25 January 29
17:12 January 29
بھارت ایک بار پھر کا سب سے تیز معاشی ترقی والا ملک ہوگا
چیف اقتصادی مشیر کرشن مورتی سبرامنیم نے کہا کہ' توقع ہے کہ صنعت میں 9.6 فیصد اور خدمات کے شعبے میں 8.8 فیصد کی کمی واقع ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اگلے دو برسوں میں بھارت ایک بار پھر دنیا کا سب سے تیز معاشی ترقی والا ملک ہوگا۔
16:56 January 29
اقتصادی سروے کے اہم نکات
- اپریل سے ستمبر کے دوران اوسطاً شرح مہنگائی 6.6 فیصد پر
- کمرشل بینکوں کے غیر منفعت بخش اثاثہ جات ( این پی اے) بحالی کی جانب 7.49 فیصد پر
- سنہ 2020۔21 میں زرعی کی رفتار 3.4 فیصد رہنے کی امید
- صنعت میں 9.6 فیصد اور خدمات کے شعبے میں 8.8 فیصد کمی کا اندازہ
- غیر ملکی زر مبادلہ ذخائر 18 ماہ درآمد کے لیے کافی
16:42 January 29
بھارت نے معاشی اقدار سے زیادہ انسانی اقدار کو ترجیح دی
چیف معاشی مشیر کرشن مورتی سبرامنیم نے کہا کہ رواں برس کا اقتصادی سروے کورونا کے تمام واریئر کے لیے وقف ہے جنہوں نے کوووڈ ۔19 کی وبا کے دوران جان بچانے کے لیے سخت محنت کی۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی سروے 2020-21 کے لیے باضابطہ ایپ لانچ کی گئی ہے۔ یہ ملک کا پہلا ڈیجیٹل معاشی سروے ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرونا دور میں بھارت نے معاشی اقدار سے زیادہ انسانی اقدار کو ترجیح دی۔
چیف معاشی مشیر نے کہاکہ بھارت کورونا وائرس کے دوسرے مرحلے کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیاب ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ' جی ڈی پی کی شرح نمو واپس آئے گی، لیکن انسانی جانیں ضائع نہیں ہوئیں۔ ابتدائی سخت تالا ڈاؤن سے لوگوں کی جان بچ گئی اور تیزی سے بازیابی میں مدد ملی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کورونا کے 37 لاکھ معاملے میں کامیاب رہا اور ایک لاکھ سے زیادہ اموات کو کورونا سے روکنے میں کامیاب ہوگیا۔
16:19 January 29
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں اقتصادی سروے 2020-21 پیش کیا۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں اقتصادی سروے 2020-21 پیش کیا۔ سروے میں مالی برس 2021 کے لیے شرح نمو منفی 7.7 فیصد کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار این ایس او کے اعداد و شمار پر منبی ہیں۔
وہیں، مالی برس 2022 کی شرح نمو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تخمینہ کے مطابق 11.5 فیصد فرض کی گئی ہے۔
سروے کے مطابق مالی برس 2020-21 میں شرح نمو میں کمی بنیادی طور پر کورونا وائرس اور ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی وجہ ہے۔
عام بجٹ سے دو دن قبل جاری کردہ اقتصادی سروے کے اعداد و شمار ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی پیش گوئی کے مطابق ہیں۔ آر بی آئی نے کہا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ 31 مارچ کو ختم ہونے والے مالی برس (2020-21) میں ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) منفی 7.5 فیصد ہوگی۔
آئی ایم ایف نے حال ہی میں 2020-21 میں بھارت کی معاشی نمو کی شرح منفی 8.0 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔