ہال مارکنگ سے متعلق محکمہ صارفین کے امور کے ذریعہ ایک اعلانیہ جاری کیا جائے گا، جس کے تحت اس پر عمل جنوری 2021 ء تک کی مدت مقرر کی گئی ہے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاسوان نے کہا کہ سونے کے زیورات اور مصنوعات پر ہال مارکنگ کو لازمی قرار دینے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صارفین سونے کے زیورات کی خریداری کرتے وقت دھوکہ نہ کھائیں اور زیورات پر لگائے گئے نشان کے مطابق انہیں خالص زیور ہی حاصل ہو اور سونے کے خالص ہونے کے بارے میں انہیں صحیح معلومات حاصل ہو، جو کہ اب صرف تین زمروں یعنی 14 ، 18 اور 22 قراط میں ہوں گے اور اس طرح بد عنوانی ختم ہو گی۔
پاسوان نے کہا کہ' اس سے یہ بات یقینی ہو گی کہ سنار رجسٹریشن کا عمل مکمل کر سکتے ہیں اور جویلرز خردہ فروشوں کو اپنے پرانے موجودہ اسٹاک کو کلیئر کرنے کے لیے وقت ملے گا تاکہ جہاں بھی ضرورت پیدا ہو گی، وہاں پرائیویٹ صنعت کار اضافی اے اینڈ ایچ مراکز قائم کر سکیں گے۔ ان کے علاوہ جہاں ایسے مراکز موجود نہیں ہیں، اُن اضلاع کو ترجیح دی جائے گی ۔ 31 دسمبر 2019 ء تک ملک کے 234 اضلاع میں 892 اسیسنگ اینڈ ہال مارکنگ سینٹرس ( اے اینڈ ایچ سینٹرس ) قائم تھے۔ اب تک 28849 جویلروں کو بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈس ( بی آئی ایس ) کے ذریعے درج رجسٹر کیا گیا ہے۔