اردو

urdu

ETV Bharat / business

صنعتی تعلقات ضابطہ بل 2019 لوک سبھا میں متعارف - صنعتی تنازعات کی تحقیقات اور ان کا تصفیہ

محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سنتوش کمار گنگوار نے آج لوک سبھا میں صنعتی تعلقات ضابطہ بل، 2019 کو متعارف کرایا۔

By

Published : Nov 28, 2019, 9:39 PM IST

لوک سبھا میں صنعتی تعلقات ضابطہ بل کو پیش کرتے ہوئے سنتوش کمار گنگوار نے کہا کہ اس ضابطے کو مزدور تنظیموں کے نمائندوں، تاجروں کی تنظیموں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ وسیع تر تبادلہ خیال اور صلاح و مشورہ کے بعد تیار کیا گیا ہے۔

اس بل کا مقصد مزدور تنظیموں سے متعلق قوانین میں ترمیم کرنا اور اسے مستحکم کرناہے، صنعتی اسٹیبلش منٹ اوراداروں نے روزگار کی صورتحال کو بہتر بنانا اور صنعتی تنازعات کی تحقیقات اور ان کا تصفیہ کرنا ہے۔

صنعتی تعلقات سے متعلق ضابطوں کے اس مسودے کو درج ذیل تین محنت سے متعلق مرکزی ایکٹ، ٹریڈ یونین ایکٹ1926، صنعتی روزگار (اسٹینڈنگ آرڈرز) ایکٹ،1946 اور صنعتی تنازعات ایکٹ،1947کے متعلقہ قوانین کو یکجا کرنے، سہل بنانے اور معقولیت پر مبنی بنانے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔

مرکزی کابینہ نے 20 نومبر 2019ء کو صنعتی تعلقات ضابطہ، 2019ء کو منظوری دی تھی۔

دو رکن پر مشتمل ٹرائبونل(ایک رکن کی جگہ) کا قیام ایک ایسے تصور کو متعارف کرے گا کہ کچھ اہم معاملات کا تصفیہ مشترکہ طور سے کیا جائے گا، جبکہ بقیہ معاملات کا تصفیہ ایک واحد رکن کے ذریعے کیاجائے گا، جس کے نتیجے میں معاملات کا تیزی کے ساتھ حل ہوگا۔

موجودہ ضابطوں میں نرمی لانا (ملازمین کی تعداد میں تخفیف وغیرہ کرنے سے متعلق) اس کے لیے مجاز حکومت کی جانب سے پیشگی منظوری کے لیے ابتدائی عمل کو 100 ملازمین کے لیے جوں کا توں رکھا گیا ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، تاہم نوٹیفکیشن کے ذریعے 'ملازمین کی اس تعداد میں تبدیلی لانے کے لیے ایک نئے ضابطے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

ورکروں کو قرض فراہم کرنے کے لیے دوبارہ ہنرمندی کے فنڈ کا استعمال کیا جائے گا اس کے لیے بعد میں طریقہ کار وضع کیے جائیں گے۔

روزگار کی فکسڈمدت کی تعریف کی گئی ہے اوراس کے تحت کوئی نوٹس پیریڈ درکار نہیں ہوگی۔ تخفیف سے متعلق ہرجانے کی ادائیگی کو البتہ باہر رکھا گیا ہے۔

تنازعات کا تصفیہ کرنے کے لیے سرکاری افسروں کو اختیارات دینے،بشمول تاوان اور جرمانہ کے اختیارات دینے کے سبب ٹرائبونل پر تنازعات کے تصفیہ کا بوجھ کم ہوگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details