آئی ای اے کا اندازہ ہے کہ بھارت میں خام تیل کی مانگ جہاں 2017 میں 44 لاکھ بیرل روزانہ سے بڑھ کر 2024 میں 60 لاکھ بیرل ہو جایئگی۔ دوسری جانب چین میں خام تیل کے منگ میں 2020 کے درمیانی دنوں تک بھارت کی موازنہ میں کم رہنے کی امید ہے۔
بھارت کچے تیل کی مانگ معاملے میں جلد ہی چین کو پیچھے چھوڑ دیگا۔ ساتھ عالمی توانائی تنظیم کا کہنا ہے کہ بھارت کو اپنے سٹریٹیجک تیل کے ذخائر مین بھی مزید اضافے کی سخت ضرورت ہے۔
تنظیم کے کارگزار ڈائریکٹر فتح بیرول کا کہنا ہے کہ بھارت کے خام تیل کا سٹریٹیجک ذخیرہ اس کے دس دنوں کے درآمدات کے برابر ہے جو کہ مشکل دنوں کے حساب سے ناکافی ہے۔
آئی ای اے کا اندازہ ہے کہ بھارت میں خام تیل کی مانگ جہاں 2017 میں 44 لاکھ بیرل روزانہ سے بڑھ کر 2024 میں 60 لاکھ بیرل ہو جایئگی۔ دوسری جانب چین میں خام تیل کے منگ میں 2020 کے درمیانی دنوں تک بھارت کی موازنہ میں کم رہنے کی امید ہے۔
تنظیم نے مزید کہا کہ بھارت دنیا کا تیسرا سب سے زیادہ خام تیل استعمال کرنے وال ملک اور چوتھا سب سے بڑا ریفایئنری پیٹرولیئم کو برآمد کرنے والا ملک ہے۔ بھارت میں خام تیل کی مانگ میں 2020 کے درمیانی دنوں تک چین سے زیادہ ہونے کی امید ہے جس کی وجہ سے بھارت ریفائنری بازار میں انویسٹ کرنے کے لئے تاجروں کے لئے پرکشش بازار بن جایئگا۔
بیرول نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ موجدہ وقت میں امریکہ اور چین کے بعد بھارت خام تیل کا سب سے بڑا بازار ہے۔ ٹرانسپورٹیشن، گھریلو گیس اور پیٹرو کیمیا وغیرہ میں بڑھتے مطالبات کے پیش نظر مستقبل میں اس میں ٹھیک ٹھاک اضافے کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں اس وقت برے وقت کا مقابلہ کرنے کے لئے سٹریٹجک تیل بھنڈار صرف دس دنوں کی جسے بڑھانے کی بھی سخت ضرورت ہے۔