فریٹی اور آئی ایم ایف کی ماہر اقتصادیات گیتا گوپی ناتھ کا کہنا ہے کہ مستقبل میں بھارت کی اقتصادی حالت بہتر ہونے کے امکانات ہیں'۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور چین رواں مالی برس 6.1 فیصد کی ترقی کے ساتھ دنیا کی اہم معیشتوں میں سرفہرست ہوں گے۔'
میلسی فریٹی نے کہا کہ' بھارت کی معاشی ترقی کی شرح عالمی معیار کے مطابق کل ملاکر کافی مضبوط ہے، جبکہ ہم بھارت کے لیے اعلی معیار کی امید کرتے تھے، جو کم ہے۔
انہوں نے کہاکہ' بھارت کی چھ فیصد سے زائد اقتصادی ترقی قابل ذکر ہے اور خاص کر ایسے ملک کے لیے کافی اہمیت کا حامل ہے جس کی اتنی بڑی آبادی ہے'۔
گوپی ناتھ نے کہا کہ' یہ اقتصادی ترقی کی شرح عالمی ترقی کے برعکس ہے، جس کی ترقی کی رفتار گھٹ کر سنہ 2019 میں تین فیصد پر آگئی اور مالی بحران کے بعد اس کی رفتار مزید دھمی ہو گئی ہے'۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ' ہمارا اندازہ ہے کہ بھارت سنہ 2020 میں سات فیصد کی ترقی کرے گا'۔ جبکہ آئی ایم ایف نے بھارت کے لیے آئندہ مالی برس میں سات فیصد کی ترقی کی امید ظاہر کی ہے۔'
آئی ایم ایف نے کہا کہ' بھارت کی معیشت سنہ 2109 میں 6.1 فیصد کی رفتار سے ترقی کریگا، جبکہ سنہ 2020 میں بھارت کی معیشت سات فیصد کے ساتھ ترقی کرے گا'۔
حالانکہ آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ' مانیٹری پالیسی میں نرمی، کارپوریٹ ٹیکس میں کٹوٹی اور کارپورٹ سمیت متعدد اقدامات مددگار ثابت ہوگی'۔