اردو

urdu

'ٹرمپ کی غلط پالیسیوں سے ہند۔ امریکہ تجارتی تعلقات کشیدہ ہوئے'

By

Published : Jan 4, 2021, 10:21 PM IST

Updated : Jan 4, 2021, 10:50 PM IST

سی آر ایس نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گذشتہ چند برسوں میں بھارت میں سیل فون اور دیگر ٹیلی کام آلات پر ڈیوٹی صفر سے بڑھا کر 15 سے 20 فیصد پہنچ گئی ہے۔

india us trade ties hit by tariff policies under trump administration says us congress report
india us trade ties hit by tariff policies under trump administration says us congress report

واشنگٹن: امریکی کانگریس (پارلیمنٹ) کی ایک رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ کے دوران ٹیرف پالیسیوں کی وجہ سے بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات کشیدہ ہوگئے۔

تاہم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ کاروباری تناؤ کو دور کرنے کے لیے دونوں فریقوں نے مذاکرات کا سہارا بھی لیا۔

کانگریس کے ریسرچ سروس (سی آر ایس) نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گذشتہ کچھ برسوں میں بھارت میں سیل فون اور دیگر ٹیلی کام آلات پر ڈیوٹی صفر سے بڑھ کر 15 سے 20 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

تجارت پر فیصلہ لینے سے پہلے کانگریس کے ممبروں کے لیے تیار کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ "ٹرمپ انتظامیہ کے دوران دونوں فریقوں کی ٹیرف پالیسیوں سے دو طرفہ تجارتی تناؤ میں اضافہ ہوا۔ بھارت نے خاص طور پر زرعی شعبے میں زیادہ محصولات عائد کیں'۔

مزیدپڑھیں:'چینی حکومت کی تنقید کے بعد لاپتہ ہوئے جیک ما'

اسی رپورٹ میں کہا گیا کہ "بھارت نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے 2018 میں اسٹیل پر 25 فیصد ڈیوٹی اور ایلومینیم پر 10 فیصد ڈیوٹی لگانے کی مخالفت کی۔ بھارت نے دو طرفہ حل کی امید کے پیش نظر امریکہ کے خلاف ٹیرف نافذ کرنے کے منصوبے کو جان بوجھ کر ٹالا ہے'۔

بھارت کی جانب سے امریکی تجارتی ترجیحی پروگرام کے لیے اہلیت کھو جانے کے بعد اس نے امریکی مصنوعات پر 10 فیصد سے 25 فیصد تک کا محصول لگایا جس سے تقریبا 1.32 بلین امریکی ڈالر کی برآمدات متاثر ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ڈیوٹی میوے، سیب، کیمیکل اور اسٹیل وغیرہ پر عائد کی گئی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریق عالمی تجارت کی تنظیم میں عائد ایک دوسرے کے لگائے گئے ٹیریف کو چیلنج کر رہے ہیں۔

Last Updated : Jan 4, 2021, 10:50 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details