نئی دہلی: کووڈ 19 وباء کے تناظر میں عالمی سطح پر سپلائی چین کا چین سے باہر نکل کرنے اور دوسری معیشتوں میں منتقل ہونا بھارت کے لیے سود مند ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ بات ایک سروے میں کہی گئی ہے۔
انڈسٹری باڈی (فکی) اور دھرو صلاح کاروں نے اس ماہ کے شروع میں یہ سروے کیا تھا۔ سروے میں 150 سے زیادہ کمپنیاں شامل رہیں۔
فکی نے اس سروے کے نتائج پر کہا کووڈ۔19 کا ایک بڑا نتیجہ یہ ہے کہ عالمی سطح پر سپلائی چین کا چین سے دیگر معیشتوں یعنی ممالک کی جانب جارہا ہے۔ سروے میں شامل کے تقریباً 70 فیصد نے کہا کہ اس قدم سے بھارت کو فائدہ ہوگا اور آنے والے دنوں میں مینوفیکچرنگ کا ایک اہم حصہ چین سے بھارت منتقل ہوجائے گا۔'
مزید پڑھیں:
سروے میں کہا گیا ہے کہ اگلے برس کے اوائل میں کووڈ۔19 کی ویکسین ملنے کے امکانات سے کاروباری اداروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ سروے میں شامل تقریباً74 فیصد کو امید ہے کہ ویکسین دسیتاب ہونے کے بعد ان کے کاروبار پر مثبت اثر پڑے گا'۔
حالانکہ بھارت کی طرف آنے والے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ملک کے مینوفیکچرنگ سسٹم کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ 'خود کفیل بھارت' پیکیج کے تحت حکومت نے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ معیشت کو بہتر بنانے اور بھارت کی مینوفیکچرنگ مسابقت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جاسکیں۔'
سروے میں شامل کمپنیوں میں 45 فیصد نے خود کفیل بھارت پیکیج 3.0 کے تحت کیے گئے نئے اعلانات کو بہترین قرار دیا ہے۔
فکی کے چیئرمین اودے شنکر نے کہا کہ' سروے کے نتائج حوصلہ افزا ہیں اور صنعتی اور معاشی بحالی کی طرف اشارہ کررہے ہیں۔ اس رفتار کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے اور سب کی نظریں آئندہ بجٹ پر مرکوز ہیں۔"
ان کا ماننا ہے کہ غیر معمولی معاشرتی اور معاشی چیلنجوں کے پیش نظر یہ بجٹ بالکل مختلف ہونے جا رہا ہے اور انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیاکہ حکومت ان چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے جرات مندانہ اقدامات اٹھائیں گی۔'