تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے منگل کو کہا کہ 'بھارت نے گزشتہ سات برسوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (Foreign Direct Investment) کے معاملے میں ترقی کے ساتھ نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں اور آنے والے وقت میں ملک عالمی سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کے لیے ایک اہم مقام بنے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'مودی حکومت کی پالیسی اصلاحات نے بھارت کے بارے میں سرمایہ کاروں کا تاثر بدل دیا ہے۔ پہلے وہ سوچتے تھے کہ 'بھارت میں کیوں؟' سوچ بدل گئی اور سوال پیدا ہوا کہ 'بھارت میں کیوں نہیں؟' لیکن اب سرمایہ کار کہتے ہیں کہ 'ہمیں بھارت میں رہنا چاہیے'۔ انہوں نے کہا کہ "فی الحال، زیادہ تر تجارتی کامیابی کی کہانیاں بھارت میں بن رہی ہیں۔ انہوں نے عالمی سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ اس کامیابی کی کہانی کا حصہ بنیں'۔
سی آئی آئی -ارنسٹ اینڈ ینگ کی ایک حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی سرمایہ کاری میں سب سے بلند مقام پر ہوگا۔
گوئل نے کہا کہ سنہ 2025 تک، ہمارے پاس سالانہ $ 120 بلین سے $ 160 بلین کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی صلاحیت ہے۔ گذشتہ سات برسوں کے دوران، بھارت ہر سال براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا سابقہ ریکارڈ توڑ رہا ہے۔ حکومت کی طرف سے کی گئی بنیادی پالیسی اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔'