مسٹر روی شنکر پرساد نے ملک میں الیکٹرونک اشیاء کی پیداور میں اضافے کے لیے تقریبا پچاس ہزار کروڑ روپے کے تین منصوبوں کے آغاز کرنے کے موقع پر کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے ہمیشہ تغیراتی پروگراموں میں یقین کیا ہے، چاہے یہ ڈیجیٹل انڈیا ہو، میک ان انڈیا ہو یا اسٹارٹ اپ انڈیا ہو۔
ان پہلوؤں نے عام بھارتیوں کو بااختیار بنایا ہے، ڈیجیٹل شمولیت کی طرف لے گیا، جدت طرازی اور کاروباری ترغیب دی ہے اور ایک عالمی ڈیجیٹل پاورکے طور پر بھارت کے قد میں اضافہ کیا ہے۔
مسٹرروی شنکر پرساد نے کہا کہ الیکٹرونک منوفیکچرینگ کو فروغ دینے میں میک ان انڈیا پروگرام کا ایک اہم جزء رہا ہے۔ نیشنل الیکٹرونک پالیسی،2019، ترمیم شدہ خصوصی پروموشنل اسکیم (ای ایس آئی پی ایس)، الیکٹرونکس منوفیکچرنگ کلکسٹر یا الیکٹرونکس ڈیولپ فنڈ جیسی کوششوں کی وجہ سے بھارت کا الیکٹرونکس پیداوار 2014 میں 29 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2019 میں 70 ارب ڈالر تک ہوگیا۔ خصوصی طورسے موبائل فون منوفیکچرنگ میں اضافہ اس مدت کے دوران قابل ذکر رہا ہے۔
2014 میں دو موبائل فیکٹریوں کے مقابلے میں بھارت اب دنیا میں دوسرا سب سے بڑی موبائل فون منانے والا ملک بن گیا ہے۔ 2018-19 میں موبائل ہینڈ سیٹوں کی پیداوار 29 کروڑ یونٹوں تک پہنچ گیا ہے جو 1.70 لاکھ کروڑ روپے کے برابر ہے جبکہ 2014 میں صرف چھ کروڑ یونٹیں تھیں جو19 ہزار کروڑ روپے کے برابر تھیں۔
2014-15 میں الیکٹرونکس کی برآمدات 38,263 کروڑ روپے کا تھا، 2018-19 میں یہ بڑھ کر 61,908 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ عالمی الیکٹرونکس پیداوار میں 2012 میں بھارت کا حصہ صرف 1.3 فیصد تھا جو بڑھ کر 2018 میں تین فیصد تک پہنچ گیا۔