حکومت نے جمعہ کو پارلیمنٹ میں بتایا کہ حکومت کے مختلف اقدامات اور اسکیموں نے بھارت میں کاروبار کرنے کے لیے غیر ملکی کمپنیوں کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے اور یہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی تیزی سے آمد سے ظاہر ہوتا ہے تجارت اور صنعت کے وزیر مملکت سوم پرکاش نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایاکہ 'بھارت نے گزشتہ سات مالی برسوں (2014-21) میں 440.27 بلین ڈالر کی ایف ڈی آئی حاصل کی ہے، جو گزشتہ 21 برسوں میں موصول 763.83 ارب ڈالر کا تقریبا 58 فیصد ہے۔ یہ عالمی کمپنیوں کے بھارت میں اپنا کاروبار قائم کرنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔ India Logged Highest FDI Inflow in 2020-21
انہوں نے بتایا کہ ایف ڈی آئی پالیسی اصلاحات سمیت حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں سال بہ سال ملک میں ایف ڈی آئی کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مطلع کیا کہ بھارت کو مالی برس 2020-21 میں کووڈ-19 سے متعلق رکاوٹوں کے باوجود 81.97 بلین (عارضی اعداد و شمار) کی ایف ڈی آئی موصول ہوئی، جو کہ کسی ایک برس میں اب تک کی سب سے بڑی کل ایف ڈی آئی سرمایہ کاری ہے۔ بھارت کے ایف ڈی آئی میں یہ رجحانات عالمی سرمایہ کاروں کے درمیان ترجیحی سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر اس کی حیثیت کی حمایت کرتے ہیں۔
تجارت اور صنعت کے وزیر مملکت سوم پرکاش نے بتایاکہ حکومت کی جانب سے اقتصادی ترقی کو تیز کرنے اور بھارت میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مختلف اقدامات/ اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔ میک ان انڈیا پروگرام 25 ستمبر 2014 کو شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد سرمایہ کاری میں اضافہ، اختراع کو فروغ دینا، بہترین درجے کا بنیادی ڈھانچہ بنانا اور بھارت کو مینوفیکچرنگ، ڈیزائن اور اختراع کا مرکز بنانا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میک ان انڈیا کے تحت اسکیموں کے نفاذ کے لیے ممکنہ سرمایہ کاروں کی شناخت کرنا، ملک میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بیرون ملک بھارتی مشنوں اور ریاستی حکومتوں کے لیے پروگراموں، کانفرنسوں، روڈ شوز اور دیگر تشہیری سرگرمیوں کا اہتمام کرنا اور رابطے کے لیے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔