تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل اور برطانیہ کی وزیر تجارت اینی میری ٹریولین نے جمعرات کو یہاں دو طرفہ آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) India, Britain Free Trade Agreement مذاکرات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں فریقوں نے پہلے ہر ممکن تیزی سے ایک عبوری ایف ٹی اے Free Trade Agreement Talks کرنے اور اس کے بعد وسیع اقتصادی معاہدہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
مسٹر گوئل اور برطانیہ کی ان کی ہم منصب وزیر کے سامنے افسروں کے درمیان ایف ٹی اے مذاکرات کی شرائط اور ضمن کے دستاویزوں کا تبادلہ کیا گیا۔ مسٹر گوئل نے کہاکہ اس معاہدے میں تجارت کے 'حساس' مسائل کو ایک طرف رکھتے ہوئے ایسے شعبوں کا انتخاب کیا گیا ہے جس سے دونوں ممالک کے لوگوں اور صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا۔'
اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، وزیر گوئل نے کہاکہ "بات چیت کے دوران دونوں ممالک نے فائدہ مند کاروباروں کو فوری فوائد فراہم کرنے کے لیے ایک عبوری معاہدے کے امکان کو تلاش کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ دونوں ممالک میں ہمارے چھوٹے، درمیانے اور مائیکرو انٹرپرائزز کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک جامع، متوازن، منصفانہ اور مساوی ایف ٹی اے فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی، عبوری معاہدہ سال کے آخر تک ہوجائے۔‘‘
وزیر تجارت نے کہا کہ' برطانیہ کے ساتھ ایف ٹی اے سے توقع ہے کہ چمڑے، ٹیکسٹائل، جیولری اور پروسیس شدہ زرعی مصنوعات میں ہماری برآمدات بڑھیں گی کیونکہ برطانیہ یہ مصنوعات دنیا بھر سے درآمد کرتا ہے'۔
وزارت تجارت کے ایک بیان کے مطابق، بھارت کی جانب سے 56 سمندری یونٹس کو تسلیم کرنے سے سمندری مصنوعات کی برآمدات میں بھی زبردست اضافہ متوقع ہے۔ مسٹر گوئل نے کہا کہ فارما پر باہمی شناخت کے معاہدے (ایم آر اے) مارکیٹ میں اضافی رسائی فراہم کر سکتے ہیں۔آیوش اور آڈیو ویژول خدمات سمیت آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس، نرسنگ، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال جیسے خدمات کے شعبوں میں برآمدات کو بڑھانے کے بھی بڑے امکانات ہیں۔'