پیر کو گجرات میں مسٹر سنگھ کی صدارت میں 'اسٹیل یوٹیلائزیشن' کے موضوع پر اسٹیل کی وزارت کے لیے ممبران پارلیمنٹ کی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ مسٹر سنگھ نے میٹنگ میں کہاکہ اسٹیل بھارت کی صنعتی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے، کیونکہ یہ بنیادی ڈھانچے، تعمیرات، انجینئرنگ اور پیکیجنگ، آٹوموبائل اور دفاع جیسے اہم شعبوں کے لیے ایک اہم جز ہے۔ بھارت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اسٹیل پیدا کرنے والا اور صارف بن گیا ہے۔'
مالی برس 2020-21 کے دوران ملک میں اسٹیل کی کل کھپت 9.62 کروڑ ٹن تھی اور 2024-25 تک تقریبا 16کروڑ ٹن اور 2030-31 تک تقریباً 25 کروڑ ٹن تک پہنچنے کی توقع ہے۔ حکومت ملکی سطح پر اسٹیل کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ اسٹیل کی مقامی طلب اور استعمال میں اضافے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ مینوفیکچرنگ اور انفراسٹرکچر کا شعبہ اسٹیل کے بڑے صارفین ہیں اور بڑھتی ہوئی کھپت کے محرک رہیں گے۔ حکومت کا حال ہی میں اعلان کردہ گتی شکتی ماسٹر پلان اگلے پانچ برسوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 100 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کے منصوبے کی تکمیل کرے گا، جس سے ملک میں اسٹیل کے استعمال کو مزید فروغ ملے گا۔
اس دوران اراکین پارلیمنٹ نے اسٹیل کے شعبے کے حوالے سے اور خاص طور پر ان اقدامات کے بارے میں کئی اہم تجاویز پیش کیں جن سے ملک میں اسٹیل کے استعمال کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔ اس میٹنگ میں ممبران پارلیمنٹ مسٹر جناردن سنگھ سگریوال، ودیوت بارن مہتو، ستیش چندر دوبے، اکھلیش پرساد سنگھ، چندر پرکاش چودھری، سپتگیری شنکر اولاکا اور پرتاپ راؤ گووند راؤ پاٹل چکھلیکر نے بھی شرکت کی۔
بھارت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اسٹیل پیدا کرنے والا اور کھپت والا ملک بنا
اسٹیل کے مرکزی وزیر رام چندر پرساد سنگھ نے کہاکہ بھارت اسٹیل کے شعبہ میں دنیا کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر اور کھپت بن گیا ہے۔ سنہ 2024-25 اور 2030-31 تک تیار اسٹیل کی کھپت تقریباً 16 کروڑ ٹن ہوگی۔۔
بھارت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اسٹیل پیدا کرنے والا اور صارف بنا