انہوں نے سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررز (ایس آئی اے ایم) کے سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' ہم جو چیز تیار کر رہے ہیں اور پیش کر رہے ہیں اس کے معیار کو اور بہتر بنا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہم دنیا کے ساتھ مشغول ہونے کے لیے کس طرح مسابقت کو بہتر بنا سکتے ہیں''۔
وزیر نے کہا کہ دو طرفہ، اعلی کوالٹی، سستی اور اچھی معیشتیں ہماری عالمی مصروفیت کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گی۔ گوئل نے کہا کہ ڈیزائن، پیکیجنگ اور برانڈ بلڈنگ- یہ ہمارے لیے 3 پیشگی شرائط ہیں اگر ہم اپنی مصنوعات کو دنیا بھر میں پیش کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی معاشی اور عالمی مشغولیت میں اپنی گھریلو صلاحیتوں اور توسیع کی طرف دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ '' بھارت ایک بہت آسان ماحول مہیا کرنے کے لیے تیار ہے۔ ہم ایسی بہت سی کمپنیوں کے ساتھ منسلک ہیں جو مزید لچکدار ویلیو چین کی تلاش میں ہیں۔ ہمیں ان شعبوں کی نشاندہی کرنا ہے جہاں ہمارے پاس دوسرے ممالک کے مقابلے میں تقابلی اور مسابقتی برتری موجود ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم قابل اعتماد، قابل بھروسہ شراکت دار بن جائیں گے جہاں دنیا بھر کے ممالک بھارت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ منسلک ہو سکتے ہیں''۔
پیوش گوئل نے کہا کہ اب جبکہ ہم آٹوموبائل سیکٹر میں آتم نربھر بھارت کی طرف بڑھ رہے ہیں، ایسے میں صنعت کا کردار اور بھی اہم ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زیادہ سے زیادہ عالمی مشغولیت کے لیے حل تلاش کرنے کے لیے ضرورت کے مطابق مصروف ہونے کو تیار ہے۔ خصوصی شعبوں میں مرکوز نقطہ نظر سے عالمی سپلائی چین میں ہماری شراکت داری بڑھانے میں مدد ملے گی۔
گوئل نے ملک میں موجود آٹوموٹیو کمپنیوں سے کہا کہ وہ رائلٹی کو کم کرنے کے لیے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کو کم کرنے سے ان کمپنیوں کے بھارتی یونٹوں کو آسانی سے بحران سے گزرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آٹومیکرس جو ملک کی آٹو مارکیٹ میں قابل ذکر حصہ رکھتے ہیں وہ اپنی پیرنٹ کمپنیوں کو بطور رائلٹی لاکھوں ڈالر دیتے ہیں۔ رائلٹی میں کمی انھیں نقد اخراج کو کم کرنے ، گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی لانے اور ان کی گھریلو فروخت کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔
آتم نربھر بھارت خود انحصار بھارت کے بارے میں شری گوئل نے کہا کہ بحران سے مضبوط طور پر ابھرنے کے لیے آٹو صنعت کو دوبارہ حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آتم نربھر بھارت مہم کے ذریعے اپنی گھریلو صلاحیتوں اور صلاحیتوں میں توسیع کی طرف دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایسی کمپنیوں کو بہت آسان سہولت فراہم کرنے کا خواہش مند ہے جو ایک بہت زیادہ قابل اعتماد تجارتی پارٹنر اور ایک بہتر سپلائی چین کی تلاش میں ہیں۔
کوالٹی کنٹرول آرڈرز (کیو سی او) کے معاملے پر شری گوئل نے کہا کہ ان کو رکاوٹوں کی طرح نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کوالٹی کنٹرول کی طرف دیکھنا شروع کرے اور دنیا کو اعلی معیار کی مصنوعات مہیا کرے۔ "ایک بار جب ہمیں مجموعی طور پر ملک میں معیاری شعور مل جائے گا تو ہم بھارت کے مستقبل کو تبدیل کردیں گے اور یہی وہ کوشش ہے جو ہم کر رہے ہیں۔ معیار کبھی بھی مہنگا نہیں ہوتا ہے۔ اس سے لاگت کم ہوتی ہے۔ کوالٹی کمپنی میں ایک ایسی ثقافت لاتی ہے جو ہمیشہ زیادہ کارکردگی ، بہتر پیداواریت لاتی ہے اور اس کی مناسب قیمت ہوتی ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ سستے لاجسٹک آپشن سے آٹو انڈسٹری کی مدد کے لیے بھارتی ریلوے مال برداری کی شرح کو کم کرنے کے لیے تیار ہے۔ شری گوئل نے کہا کہ آٹو سازوں کو فنانس کے جدید متبادل ڈھونڈنے چاہئیں جو مالی اعانت کاروں کو قرض دینے میں راغب کریں گے اور ساتھ ہی خریداروں کو بھی راغب کریں گے۔