بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کووڈ۔19 کے خاتمے کے لیے ایک ویکسینیشن پلان تیار کیا ہے۔ اس پلان کے لیے آئی ایم ایف نے 50 ارب ڈالر کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ سنہ 2022 کے وسط تک دنیا بھر کے تمام لوگوں کو ویکسین لگانے کے لیے 50 ارب ڈالر کی کی ضرورت ہوگی۔
آئی ایم ایف کے ذریعہ تیار کردہ 'میگا ویکسینیشن' کے مطابق سنہ 2021 کے آخر تک دنیا کی کم از کم 40 فیصد آبادی اور 2022 کے اواخر تک باقی بچے 60 فیصد آبادی کو ویکسین لگانا ہے۔ آئی ایم ایف کی چیف اکنامسٹ گیتا گوپی ناتھ اور ان کی معاون روچیر اگروال نے جمعہ کے روز یہ تجویز دی تھی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹالینا جورجیوا روم میں جی20 گوبل ہیلتھ اجلاس میں کہاکہ اس 'میگا وکسینیشن' پلان میں ہم نے ٹیکہ کاری کا ٹارگیٹ، اور فنانسنگ ضروریات کا تخمینہ کو بھی شام کیا ہے۔'
انہوں نے کہاکہ دنیا کوڈ ویکسین کے لیے سرمایہ کاری کے پروگرام کی تجویز پر عالمی معاشی فائدہ تقریباً 9 ٹریلین ڈالر ہوسکتا ہے۔ یہ اب تک کا سب سے بڑا ریٹن دینے والا عوامی سرمایہ کاری ہوسکتا ہے۔
کرسٹالینا جورجیوا نے امیر ممالک سے اپیل کی کہ وہ غریب ممالک میں کووڈ ویکسینیشن کے لیے عطیات دیں، تاکہ اس وبا پر جلد از جلد قابو پایا جاسکے اور دنیا بھر میں ترقی کی رفتار کو تیز کیا جاسکے۔ تاہم آئی ایم ایف کی چیف ماہر معاشیات گیتا گوپی ناتھ نے کہا کہ دنیا بھر میں صحت کے بحران ختم ہوئے بغیر معاشی بحران کا خاتمہ نہیں ہوسکتا ہے'۔
آئی ایم ایف سربراہ نے زور دیا ہے کہ ویکسین تک رسائی کے معاملے میں امیر اور غریب ملکوں کے درمیان مزید فرق بڑھا تو دنیا کو ترقی کی راہ پر واپس لانا اُتنا ہی مشکل ہوگا۔
آئی ایم ایف کے مطابق اپریل کے اختتام تک افریقہ کی 2 فیصد سے بھی کم آبادی کو ویکسین لگی تھی جبکہ امریکہ کے 40 فیصد اور یورپ کے 20 فیصد سے زیادہ لوگوں کو کم از کم ایک ڈوز لگ چکی تھی۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ جتنی جلد کورونا وبا کا خاتمہ ہو انتی ہی جلد عالمی معیشت میں بہتری آئے گی۔ زندگی اور معاش دونوں اہم ہیں۔ انہیں بچانے کے لیے کسی وجہ کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے۔ تیزی سے وبا کا خاتمہ ہوگا تو اتنی ہی تیزی سے معیشت بحال ہوگی۔ آئی ایم ایف کا خیال ہے کہ اس میگا ویکسینیشن پروگرام سے دنیا سے کورونا کا خاتمہ ہوگا۔