الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت (آئی ٹی منسٹری) نے واٹس ایپ کو حکم دیا ہےکہ وہ اپنی رازداری کی نئی پالیسی واپس لے۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ آئی ٹی وزارت کا ماننا ہے کہ واٹس ایپ کی رازداری پالیسی میں تبدیلی نجی معلومات، ڈیٹا تحفظ کو کمزور کرتا ہے اور بھارتی شہریوں کے حقوق کو نقصان پہنچا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے واٹس ایپ کو نوٹس کا جواب دینے کے لیے سات دن کا وقت دیا ہے اور اگر کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا تو قانون کے مطابق ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 18 مئی کو واٹس ایپ کو بھیجے گئے نوٹس میں وزارت نے میسجنگ ایپ کو ایک بار پھر اپنی رازداری پالیسی 2021 واپس لینے کو کہا ہے۔
وزارت نے اپنے نوٹس میں بتایا ہے کہ واٹس ایپ کی نئی رازداری کی پالیسی میں موجودہ بھارتی قوانین کی کئی دفعات کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارت شہریوں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے حکومت بھارتی قوانین کے تحت دستیاب مختلف متبادل پر غور کرے گی۔ وزارت نے بھارتی صارفین کے ساتھ 'امتیازی سلوک' کا معاملے بھی اٹھایا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت نے دہلی ہائی کورٹ میں بھی وہی موقف اختیار کیا ہے، جہاں معاملہ زیر غور ہے۔
غور طلب ہے کہ واٹس ایپ نے اپنے صارفین کے لیے رازداری کی پالیسی میں تبدیلیوں کے نفاذ کے لیے 15 مئی کی ڈیڈ لائن طے کیا تھا۔ لیکن بعد میں یہ ڈیڈ لائن ختم کردی گئی۔ کمپنی نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر نئی شرائط پر عمل نہ کیا گیا تو کسی بھی صارف کا اکاؤنٹ بند نہیں ہوگا۔ اس کے بعد کمپنی نے اپنے نئے فیصلے میں کہا ہے کہ جو صارف شرائط کو قبول نہیں کرتے وہ ایپ پر آنے والی عام خصوصیات اور ویڈیو کالوں جیسی کچھ خصوصیات کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔'