اردو

urdu

ETV Bharat / business

'حکومت چھوٹی صنعتوں کو شمسی توانائی دستیاب کرانے کے لیے پرعزم'

بھارت میں بجلی کی پیداوار کے لیے لا محدود امکان اور صلاحت ہے۔ بھارت میں شمسی توانائی کی شرح 2.40 روپے فی یونٹ ہے اور بجلی کی کمرشیل شرح 11 روپے فی یونٹ ہے اور شمسی توانائی کے ذریعے پیدا ہونے والی سستی بجلی کا استعمال آٹوموبائل اور دیگر ترقیاتی کاموں کے لیے کیا جاسکتا ہے۔

By

Published : Mar 13, 2021, 5:28 PM IST

Govt committed to promote renewable energy, especially in MSME sector: Nitin Gadkari
Govt committed to promote renewable energy, especially in MSME sector: Nitin Gadkari

نئی دہلی: بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ حکومت چھوٹی صنعتوں کو شمسی توانائی دستیاب کرانے کے لیے پرعزم ہے اور اس کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں کی جاری ہیں۔ انہوں نے گزشتہ شام 'خود کفیل بھارت -سولر ینڈ ایم ایس ایم ا ی میں مواقع ' پر ایک ویبنار سے خطاب کیا۔ ویبنار کا اہتمام متحدہ عرب امارات میں انڈین پیپلز فورم نے کیا تھا۔

مسٹر گڈکری نے کہاکہ' حکومت ملک میں قابل تجدید توانائی کے وسائل کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے اور بالخصوص ایم ایس ایم ای شعبے میں۔ انہوں نے کہا کہ اچھے ٹریک ریکارڈ والے ایم ایس ایم ای کو اب کیپٹل مارکیٹ کے لیے راغب کیا جار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکریپنگ پالیسی کے لیے سرمایہ کاری کا بہت بڑا موقع ہے '۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں بجلی کی پیداوار کے لیے لا محدود امکان اور صلاحت ہے۔ بھارت میں شمسی توانائی کی شرح 2.40 روپے فی یونٹ ہے اور بجلی کی کمرشیل شرح 11 روپے فی یونٹ ہے اور شمسی توانائی کے ذریعے پیدا ہونے والی سستی بجلی کا استعمال آٹوموبائل اور دیگر ترقیاتی کاموں کے لیے کیا جاسکتا ہے۔

مسٹر گڈکری نے اعتماد ظاہر کیا کہ پانچ برسوں کے اندر ہی بھارت دنیا میں آٹوموبائل کے لیے سب سے بڑا مینوفیکچرنگ مرکز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی دستیاب کرا کے حکومت الیکٹرانک گاڑیوں کے لیے ایک بڑی مارکیٹ تیار کرے گی۔

مرکزی وزیر نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھارتی ایم ایس ایم ای شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے مدعو کیا اور امید ظاہر کی کہ اس سے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ مرکز بننے کے کئی مواقع میسر ہوں گے۔ ایم ایس ایم ای شعبے کو بھارتی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے مسٹر گڈکری نے کہا کہ یہ شعبے ملک کی جی ڈی پی میں تقریبا 30 فیصد کا تعاون دیتا ہے اور 10 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کرتا ہے۔

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details