یوں تو روزگار کے میدان میں گھریلو خواتین کوئی خاطرخواہ کامیابی حاصل نہیں کرسکیں، لیکن آرٹ و دستکاری کے میدان میں ان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ یہ خواتین اپنی صلاحیتوں کے دم پر منفرد مقام بنا چکی ہیں۔ اگر حکومت اس جانب دھیان دے تو یہ آرٹ دیہی صنعت کے طور پر پنپ سکتی ہے۔ اس طرح ہزاروں بیروزگار خواتین کو روزگار سے بھی جوڑا جا سکتا ہے۔
اسی ضمن میں خواتین کے ذریعے تیار کردہ مختلف گھریلو اشیاء کی نمائش کے لیے علی گڑھ کے حبیب گارڈن میں ایک میلے کا اہتمام کیا گیا۔ جس کی افتتاح آگرہ کی ایسڈ ویکٹم نرگس کے ہاتھوں عمل میں آیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے کہاکہ' حکومت کو بھی اس طرح کی نمائش کا اہتمام کرنا ہے، تاکہ گھریلو خواتین کو خودکفیل و با اختیار بنایا جا سکے۔ خواتین کے چھوٹے کاروبار کو بڑے کاروبار میں تبدیل کرنے کے لیے انہیں خصوصی لون فراہم کرانے کی ضرورت ہے۔
'پناچے' نمائش کے آرگنائزر سمرن اور آصف نے کہا کہ' ہمارا مقصد گھروں میں رہ کر خواتین کے ذریعے تیار شدہ مختلف گھریلو اشیاء کی خرید و فروخت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ ہم ان خواتین کو گھروں سے لے کر آتے ہیں جو گھر میں ہی رہ کر مختلف اشیاء تیار کرتی ہیں، تاکہ ان کی تیار شدہ اشیاء کی خرید وفروخت ہوسکے۔ ان کے ہنر، ان کی قابلیت کو لوگ سمجھ سکیں اور وہ اپنے کاروبار کو آگے بڑھا سکیں۔ نمائش کا اہتمام ضلع علی گڑھ کے میرس روڈ پر واقع حبیب گارڈن میں کیا جا رہا ہے۔
اس نمائش میں حصہ لے رہی صبا یاسمین (میک اپ آرٹسٹ) کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے بعد میک اپ میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ اب خواتین آسان اور 'حلقہ' دیکھنے والا میک اپ چاہتی ہیں۔ خواتین کے بالوں کے اسٹائل میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ سب کچھ آسان اور ہلکا میک اپ پسند کرتی ہیں۔ '
اس موقع پر خواتین نے حکومت سے اپیل کی حکومت ان گھریلو خواتین کو مناسب شرح پر لون فراہم کرے تاکہ یہ گھریلو خواتین بھی خود کفیل و باختیار بن سکیں۔'
مزی پڑھیں: