ای سگریٹ (الیکٹرانک سگریٹ) کے تاجروں کی ایک ایسوسی ایشن نے ریاستوں کے وزرائےاعلی کو ایک خط لکھ کر مرکز کی طرف سے ای سگریٹ پر پابندی کے معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے جس کی اطلاع تنظیم کے ایک عہدیدار نے دی ہے۔
مرکزی حکومت نے حال ہی میں قومی سطح پر الیکٹرانک نکوٹین پہنچانے کے نظام یعنی ای سگریٹ پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس معاملے میں تاجروں نے ریاستی حکومتوں سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔
ای سگریٹ کے کاروباری نمائندوں نے اس سلسلے میں تمام وزرائے اعلیٰ کو ایک خط لکھا ہے۔ انہوں نے یہ امید ظاہر کی ہے کہ 'کم از کم غیر بی جے پی اقتدار والی ریاستوں میں انہیں حمایت حاصل ہوگی۔'
ای سگریٹ کے تاجروں نے ریاستی وزرائے اعلی سے گزارش کی ہے کہ' وہ آزادانہ طور پر اس کا مطالعہ کریں اور ای سگریٹ کے اثرات کا جائزہ لیں اور ایک فیصلے پر پہنچیں۔'
تنظیم کے کنوینر پروین ریخی نے کہا کہ 'صحت ایک ریاستی موضوع ہے۔ ریاستی محکمہ صحت کو چاہیے کہ وہ ای سگریٹ کیس میں مطالعے کے لیے مرکز سے اجازت لیں اور اس سلسلے میں آزادانہ فیصلے تک پہنچیں۔ ہم نے اس سلسلے میں وزرائے اعلی کو خط لکھا ہے اور امید ہے کررہے ہیں کہ کم از کم غیر بی جے پی اقتدار والی ریاستوں سے جواب ملے گا'۔
خیال رہے کہ ستمبر میں مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی سربراہی میں این ڈی اے کی حکومت نے ای سگریٹ کے استعمال پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی ہے۔ مرکز نے صحت کو لاحق خطرات کے پیش نظر ای سگریٹ اور اسی طرح کی مصنوعات کی تیاری، درآمد، فروخت اور ڈلیوری پر پابندی عائد کردی ہے۔