دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو اس کا حکم دیا جس میں کوئکر اور او ایل ایکس آگے ایسے کسی بھی اشتہار کو اپنے یہاں نہیں دکھا پائیں گے جن میں ریلائنس یا جیو کا نام شامل ہو۔
جعلسازوں کے جھانسے سے عام لوگوں کو بچانے کے لئے ریلائنس نے اس معاملے میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ ریلائنس کا کہنا تھا کہ اس کے نام اور ٹریڈ مارک کا غلط استعمال کر کے لوگوں کو دھوکہ دیا جارہا ہے۔
ریلائنس اور جیو میں کام کے نام پر عام لوگوں سے پیسہ اینٹھا جا رہا ہے۔ کوئکر اور او ایل ایکس پر اس بابت جھوٹے اشتہارات دیے جا رہے ہیں جن میں جیو اور ریلائنس کے نام پر فراڈ کیا جا رہا ہے۔ ریلائنس نے ثبوت کے طور پر ایسے چار اشتہارات کے لنک بھی عدالت میں پیش کئے۔
جسٹس مکتا گپتا نے اشتہارات پر روک لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بادی النظر میں معاملہ بنتا ہے اور اگر اشتہارات پر روک نہ لگائی گئی تو اس سے ریلائنس کو ناقابل تلافی نقصان ہو سکتا ہے۔
کورٹ میں ریلائنس کی طرف سے جرح کرتے ہوئے وکلاء نے کہا کہ کام کی تلاش کرنے والے ایک شخص کی شکایت پر یہ معاملہ سامنے آیا، جس میں پتہ چلا کہ کچھ جعل ساز ریلائنس اور جیو کے نام پر اوایلیکس اور کئکر پر اشتہارات پوسٹ کر رہے ہیں۔ کام کے لئے بھٹک رہے ہیں لوگ جعلسازوں کا آسان شکار بن رہے ہیں۔
اوایلیکس انڈیا نے کورٹ میں کہا کہ انہوں نے جیو اور ریلائنس نام کے اضافی فلٹر شامل کر دیئے ہیں، تاکہ مستقبل میں اس طرح کے جھوٹے اور من گھڑت اشتہارات کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ نہ دیا جا سکے۔ مدعا علیہان کی جانب سے کہا گیا کہ ریلائنس کی طرف سے دیے گئے چار لنکس میں سے تین کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ایک لنک کو ختم کیا جا رہا ہے۔
کورٹ نے مدعا علیہان سے پوچھا ہے کہ اشتہارات کو شائع کرنے کا ان کا کیا طریقہ ہے اور جھوٹے اشتہارات شائع نہ ہوں اس کے لئے کمپنی کیا قدم اٹھاتی ہے۔ کورٹ نے اس کے لئے ایک تحریری حلف نامہ دینے کو کہا ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت 21 ستمبر کو ہوگی۔