بھارت، برازیل اور میکسیکو جیسے ممالک میں کووڈ۔19 وبا کی وجہ سے مزید لاکھوں بچوں کو مزدوری کی طرف دھکیلا جاسکتا ہے۔ یہ دعوی ایک نئی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی مزدور تنظیم (آئی ایل او) اور یونیسف کی رپورٹ 'کووڈ ۔19 اور چائلڈ لیبر: ٹائم آف کرائسس، ٹائم ٹو ایکٹ' کے نام سے جمعے کے روز ایک رپورٹ جاری کی گئی۔ جس کے مطابق سنہ 2000 سے اب تک بچہ مزدوری کی تعداد میں 9.4 کروڑ کمی واقع ہوئی ہے۔ لیکن اب یہ کامیابی خطرے میں ہے۔
ایجنسیوں نے کہا کہ' کووڈ۔19 کے بحران کی وجہ سے، لاکھوں بچوں کو بچہ مزدوری میں دھکیلنے کا اندیشہ ہے۔ اگر ایساہواتو بیس سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب بچہ مزدوروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔'
بچہ مزدوری کے خلاف عالمی دن کے موقع پر 12 جون کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ' جو بچے پہلے ہی سے مزدوری کررہے ہیں انہیں زیادہ خراب حالات میں کام کرنا پڑ سکتا ہے اور ان میں سے بہت سے ایسے حالات سے گزر سکتے ہیں جو ان کی صحت اور حفاظت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب کنبے کو زیادہ مالی مدد کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ بچوں کی مدد لیتے ہیں'۔
اس میں مزید کہا گیاکہ' برازیل میں والدین کے روزگار ختم ہونے کے بعد بچوں سے عارضی مدد کے لیے انہیں آگے آنا پڑا۔ گوئٹیمالا، بھارت، میکسیکو اور تنزانیہ میں بھی ایسا ہی دیکھنے کو ملا۔'
اس میں کہا گیا ہے کہ عالمی وبا کی وجہ سے اسکولوں کے بند ہیں اس وجہ سے بھی بچہ مزدوری بڑھ رہا ہے۔ ایجنسیوں کا کہنا تھا کہ عارضی طور پر اسکولز بند ہونے سے 130 سے زائد ممالک میں ایک ارب سے زائد بچے متاثر ہورہے ہیں۔'