اطلاعات کے مطابق مفرور شراب کاروباری وجے مالیہ کو بدھ کے روز زبردست جھٹکا لگا جب منی لاؤنڈرنگ معاملوں میں ایک خصوصی عدالت نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی)کی قیادت والے گروپ کو مالیہ کی ضبط کی گئی جائیدادوں کو نیلام کرنے کی اجازت دے دی۔
مالیہ پر مختلف بینکوں کے گیارہ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض ہے اور وہ ملک سے معاشی بھگوڑا قرار دیے جاچکے ہیں۔
منی لاؤنڈرنگ قانون (پی ایم ایل ایل)عدالت نے مالیہ کی جائیداد بیچنے کےفیصلے پر 18 جنوری تک روک لگادی ہے۔ یہ پابندی متعلقہ فریقوں کو بامبے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کے لیے دیئے گئے بیان کے لحاظ سے لگائی گئی ہے۔
مالیہ کے اوپر سب سے زیادہ قرض اسٹیٹ بینک آف انڈیا کا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے عدالت سے کہا تھا کہ اسے وصولی سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مالیہ کے وکیلوں کو اعتراض تھا کہ یہ صرف قرض وصولی عدالت ہی طے کرسکتی ہے۔
بینکوں کا تقریبا 9 ہزار کروڑ روپے کا قرض نہیں دینے، جعل سازی اور منی لاؤنڈرنگ معاملے میں مالیہ فی الحال برطانیہ میں مقدموں کا سامنا کررہا ہے۔ مالیہ کے معاملے میں لندن کی عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا ہے اور اس ماہ میں فیصلہ آسکتا ہے۔