بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ 31 جنوری سے 11 فروری تک اور دوسرا مرحلہ 14 مارچ سے 8 اپریل تک ہوگا۔ اس دوران پارلیمنٹ ہاؤس میں کووڈ- 19 کی روک تھام کے لیے جاری رہنما خطوط پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
اجلاس کے پہلے دن 31 جنوری کو صدر کے خطاب کے بعد اقتصادی سروے (اکنامک سروے) 2021-22 دونوں ایوانوں میں پیش کیا جائے گا جس میں ملک کی معاشی صورتحال کی تفصیلات پیش کرنے کے ساتھ معاشی سماجی پالیسیوں اور پروگرامز کی مستقبل کی سمت اشارہ نظر آئے گا۔ Economic Survey will Be Presented
پہلے دن راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 2.30 بجے شروع ہوگی۔
دوسرے دن منگل یکم فروری کو صبح 11 بجے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن لوک سبھا میں مالی برس 2022-23 کا مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ Finance Minister Nirmala Sitharaman will present the Budgetاس دن راجیہ سبھا کی کارروائی بجٹ تقریر کے ایک گھنٹے بعد شروع ہوگی اور بجٹ کی ایک کاپی ایوان کی میز پر رکھی جائے گی۔
اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور کے اسمبلی انتخابات کے درمیان منعقد ہونے والے بجٹ اجلاس میں مہنگائی، بے روزگاری سمیت کئی دیگر مسائل پر اپوزیشن اور حکمراں پارٹی کے درمیان گرما گرم بحث ہونے کا امکان ہے۔ حزب اقتدار کے بھی جارحانہ انداز میں رہنے کی توقع ہے۔
گذشتہ پانچ جنوری کو پنجاب میں سکیورٹی لاپرواہی کا معاملہ بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔ ریلوے کی بھرتی کے امتحان کے حوالے سے طلبہ کے احتجاج کی بازگشت پارلیمنٹ بھی سنائی دےسکتی ہے۔ بجٹ سیشن میں جاسوسی کے سافٹ ویئر پیگاسس کا معاملہ اپوزیشن ایک بار پھر اٹھا سکتا ہے، کیونکہ سیشن سے عین قبل ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائیلی کمپنی کا یہ سافٹ ویئر بھارت نے دفاعی معاہدے کے تحت خریدا تھا۔
کووڈ کی وبا کی وجہ سے پہلے مرحلے میں دونوں ایوانوں کی کارروائی 2 فروری سے 11 فروری تک مختلف اوقات میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا کی کارروائی صبح 10 بجے سے دوپہر 3 بجے تک اور لوک سبھا کی کارروائی شام 4 بجے سے 9 بجے تک چلے گی۔