اردو

urdu

ETV Bharat / business

بھارت بند کے دوران کاروباری سرگرمیاں متاثر - جی ایس ٹی کونسل کو سخت پیغام دیا

کیٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ 'بند کے دوران پورے ملک کے بازاروں میں ویرانی چھائی رہی اور مشرق سے مغرب اور شمال سے لے کر جنوبی بھارت تک تمام ریاستوں کے تاجروں نے اپنے کاروبار بند رکھ کر مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اور جی ایس ٹی کونسل کو سخت پیغام دیا۔

Bharat Bandh: business activity affected
Bharat Bandh: business activity affected

By

Published : Feb 26, 2021, 3:28 PM IST

نئی دہلی: گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) اور ای کامرس پالیسی کے کچھ التزامات کے خلاف آل انڈیا مرچنٹ کنفیڈریشن کے 'بھارت ویاپار بند' میں تقریباً چالیس ہزار سے زیادہ تجارتی تنظیموں کے آٹھ کروڑ سے زیادہ تاجر شامل ہوئے جس کی وجہ سے بازاروں میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکا۔

کنفیڈریشن نے جمعہ کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ پورے ملک کے بازاروں میں ویرانی چھائی رہی اور مشرق سے مغرب اور شمال سے لے کر جنوبی بھارت تک تمام ریاستوں کے تاجروں نے اپنے کاروبار بند رکھ کر مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اور جی ایس ٹی کونسل کو سخت پیغام دیا۔ پورے ملک میں تاجر سے تاجر اور تاجر سے صارف تک مکمل کاروبار بند رہا۔ دہلی کی تجارتی تنظیموں نے حالانکہ تجارت بند میں حصہ نہیں لیا۔

بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ پورے ملک میں تقریباً آٹھ کروڑ تاجروں، ایک کروڑ ٹرانسپورٹروں، تین کروڑ ہاکرز اور تقریباً 75 لاکھ چھوٹی صنعتوں نے اپنا کاروبار بند رکھا۔

بھارت ویاپار بند میں آل انڈیا ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن، آل انڈیا ایف ایم سی جی پروڈکٹس ڈسٹری بیوٹرس فیڈریشن، آل انڈیا وومن انٹرپرینورس ایسوسی ایشن، ہاکرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی، آل انڈیا کمپیوٹر میڈیا ڈیلرس ایسوسی ایشن، فیڈریشن آف آل انڈیا ویجیٹبل آئل ڈیلرس ایسوسی ایشن، نیشنل اسمال انڈسٹریز ایسوسی ایشن اور بڑی تعداد میں پورے ملک میں قومی اور ریاستی سطح کی تنظیموں نے حصہ لیا۔


کنفیڈریشن کے مہامنتری پروین کھنڈیلوال نے بھارت ویاپار بند کو زبردست کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکس حکام کو دئے گئے من مانے اور غیراخلاقی اختیارات ملک میں ایک بار پھر سے انسپکٹر راج لائیں گے جن کا استعمال مجرموں پر کرنے کے بجائے ایماندار اور ٹیکس نظام پر عمل کرنے والے تاجروں کو ہراساں کرنے کے لئے کیا جائے گا۔


تاجروں کی مانگ ہے کہ قانون یا ضابطوں میں کوئی ترمیم لانے سے پہلے جی ایس ٹی قوانین کی متنازع دفعات کو ملتوی کیا جائے اور تاجروں کو اعتماد میں لے کر ہی قواعد و ضوابط میں تبدیلی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کے تحت موجودہ ٹیکس بیس اور اس ٹیکس بیس سے حاصل ہونے والا ریونیو بہت کم ہے اور اسے دگنا کیا جاسکتا ہے لیکن جی ایس ٹی ٹیکس نظام کو آسان اور معقول بنایا جانا چاہئے۔


یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details