نئی دہلی: بھارت کے بینکاری، مالیاتی خدمات اور انشورنس ( بی ایف سی آئی) کے شعبے کے ساتھ کموڈیٹی شعبے میں بھی مالی برس 2022 میں آمدنی بڑھنے کی امید ہے۔ موتی لال اوسوال فنانشل سروسز (ایم او ایف ایس ایل) نے ایک رپورٹ میں اس کا دعوی کیا ہے۔ ایم او ایف ایس ایل نے اپنے ماڈل پورٹ فولیو میں بی ایف ایس آئی، آئی ٹی، میٹلز اور سیمنٹ کو او ڈبلیو (زیادہ وزنی) میں رکھا ہے۔
اس کے علاوہ اس نے صارفین، آٹو، صحت کی دیکھ بھال اور کیپٹل گوڈس کو غیرجانبدار کے قسم میں رکھا ہے، جبکہ او اینڈ جی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں کو یو ڈبلیو( کم وزنی) کے زمرے میں رکھا ہے۔
روپورٹ میں کہا گیا ہے اپریل- مئی 2021 میں کووڈ کی دوسری لہر نے معاشی سرگرمیوں کو متاثر کیا۔ تاہم اس بار کی بندشیں سنہ 2020 میں لاک ڈاؤن کے مقابلہ میں کم سخت تھیں، لہذا ہم توقع کرتے ہیں کہ اس کا اثر مالی برس 2022 کی پہلی سہ ماہی میں ختم ہوگی۔'