اردو

urdu

آٹو سیکٹر میں بحران، دس لاکھ نوکریاں خطرے میں

By

Published : Sep 6, 2019, 5:59 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 4:17 PM IST

آٹو موبائل سیکٹر میں بحران کے سبب اب تک 15000 افراد کی نوکریاں گئی ہے، مندی میں تبدیل نہیں آئی تو مزید دس لاکھ نوکریاں خطرے میں۔

فائل فوٹو

سوسائٹی آف انڈین آٹو موبائل مینو فیکچر ( سی آئی اے ایم) کے سالانہ اجلاس میں راجن وڈھیرا نے کہا کہ اب تک مینو فیکچر نگ کے لیے کانٹرکٹ پر رکھے گئے 15000 افراد کی نوکری گئی، بحران میں تبدیلی نہیں آئی تو دس لاکھ مزید نوکریاں خطرے میں ہیں۔

سی آئی اے ایم کے صدر راج وڈھیرا نے جمعرات کے روز کہا کہ مانگ میں کمی کی وجہ سے مینو فیکچر نگ کے لیے رکھے گئے 10 لاکھ افراد کی نوکریوں پر خطرہ منڈلا رہا ہے، موجودہ بحران نے آٹو موبائل صنعت کی پیداوار کم کرنے اور کاری گر کم کرنے پر مجبور کیا ہے'۔

سی آئی اے ایم کے سالانہ اجلاس میں وڈھیرا نے کہا کہ' اب تک کانٹرکٹ پر رکھے گئے 15000 لوگوں کی نوکریاں گئی ہیں، اور آگر آگے بھی مندی میں تبدیلی نہیں آئی تو دیگر 10 لاکھ افراد کی نوکری خطرے میں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ' آٹو موبائل صنعت ملک کی جی ڈی پی میں 50 فیصد تعاون دیتی ہے، جبکہ 15 فیصد جی ایس ٹی سے آتے ہیں، مزید 3.7 کروڑ روزگار بلاواسطہ یا بالواسطہ اسی صنعت سے ہے'۔
حالیہ دنوں آٹو موبائل صںعت کافی اثر پڑا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ملک کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی ماروتی سوزوکی انڈیا ( ایم ایس آئی) نے بدھ کے روز کہا کہ اس نے ہریانہ میں واقع گروگرام اور مانیسر یونٹز میں مینو فیکچر سرگرمیاں دو دنوں کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ' مشاہد کے طور کمپنی 7 سے 9 ستمبر تک دو دنوں کے لیے مینوفیکچرنگ سرگرمیاں بند رکھے گی'۔

Last Updated : Sep 29, 2019, 4:17 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details