اردو

urdu

ETV Bharat / business

ATM Service Charges Increase: اے ٹی ایم سروس چارج میں اضافہ

آج سے اے ٹی ایم سے نقد Cash ATM Transaction نکالنا مہنگا ہوجائے گا۔ مقررہ مفت حد ختم ہونے کے بعد اے ٹی ایم سے روپے نکالنے پر صارفین کو فی لین دین 21 روپے ATM Service Charges ادا کرنا ہوگا۔

atm-service-charges-increase-to-cost-rs-21-per-transaction-from-today
اے ٹی ایم چارج میں اضافہ

By

Published : Jan 1, 2022, 4:03 PM IST

نئے سال 2022 کی شروعات کے ساتھ کچھ تبدیلیوں کا سیدھا اثر ہم سبھی کی جیب پر پڑے گا۔ آج ATM Service Charges Increase سے اے ٹی ایم سے کیش نکالنا مہنگا ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ نئے سال کے ساتھ ہی انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک میں پیسہ جمع کرنا اب فری یعنی مفت نہیں رہ جائے گا۔

یکم جنوری سے ATM Transaction کی مقررہ حد ختم ہونے کے بعد صارفین کو اب زیادہ فیس ادائیگی کرنی ہوگی۔ جون میں ریزرو بینک آف انڈیا Reserve Bank of India نے اس پر فیس بڑھانے کی اجازت دی تھی۔ کچھ دن پہلے آئی سی آئی سی آئی بینک نے اور ایکسس بینک نے فیس ATM Transaction Charge بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔


واضح رہے کہ اب سے قبل بینک کی اے ٹی ایم مشین سے ایک ماہ میں پہلی 5 لین دین مفت تھی۔ اس کے بعد فی لین دین پر 20 روپے چارج کیا جاتا تھا۔ لیکن یکم جنوری 2022 یعنی آج سے ATM Service Charges Increase یہ چارج 21 روپے ہوجائے گا۔ جبکہ میٹرو شہروں میں دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے 3 کیش نکالنا اور غیر میٹرو شہروں میں دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے 5 ٹرانزیکشنز مفت رہیں گے۔

انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک میں پیسہ جمع کرنے اور نکالنے پر چارج لگے گا۔ سیونگ اور کرنٹ اکاونٹ کے لیے کیش نکاسی 25 ہزار روپے ہر مہینے تک فری ہے۔ فری حد ختم ہونے کے بعد، ویلیو کا 0.50 فیصدی کم از کم 25 روپے فی ٹرانزکشن تک لیا جائے گا۔ وہیں 10 ہزار روپے تک ہر مہینے کیش جمع کرنا بالکل مفت رہے گا۔ مفت لمٹ کے بعد، ویلیو کے 0.50 فیصدی پر چارج کیا جائے گا جو کم از کم 25 روپے فی ٹرانزکشن ہوگا۔


واضح رہے کہ ریزرو بینک نے گذشتہ برس کے جون کے مہینے میں ایک سرکلر جاری کرکے واضح کیا تھا کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ بینکوں کو زیادہ انٹرچینج فیس اور لاگت میں اضافے کی وجہ سے ہونے والے نقصان میں تھوڑی راحت مل سکے۔ آر بی آئی نے کہا تھا کہ بینک مفت حد کے بعد اے ٹی ایم ٹرانزیکشن پر فیس بڑھا کر 21 روپے کر سکتی ہے'۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details