انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ( آئی اے ٹی اے) نے منگل کے روز جاری رپورٹ میں یہ بات کہی۔ آئی اے ٹی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس ہوائی نقل و حمل کے شعبے کی آمدنی نصف رہ جائے گی۔ گزشتہ برس یہ آمدنی 838 بلین ڈالر تھی۔ سنہ 2020 میں اس کا تخمینہ 419 ارب ڈالر رہنے کا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محصولات میں بڑے پیمانے پر کمی کی وجہ سے ہوا بازی کی صنعت کو روزانہ اوسطا 23 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو گا۔ پورے برس کے دوران 84.3 ارب ڈالر کے نقصان کا خدشہ ہے جو 20.1 فیصد کے برابر ہوگا۔
آئی اے ٹی اے نے 2021 میں 598 ارب ڈالر کی محصولات اور 15.8 ارب ڈالر کے نقصان کی پیش گوئی کی ہے۔
آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل الیگزینڈر ڈی زونائک نے کہا کہ"مالی صورتحال کے لحاظ سے رواں سال 2020 ہوا بازی صنعت کی تاریخ کا بدترین سال ہوگا"۔ ہر روز انڈسٹری میں اوسطاً 23 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوگا۔ اس سال مسافروں کی تعداد کا تخمینہ 2.2 ارب رہنے کا ہے اور اس طرح ایئر لائن کمپنیوں کو فی کس 37.54 ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔ جس کے پیش نظر انہیں حکومتوں سے مالی مدد لینے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں امسال اپریل میں ہوائی مسافروں کی آمدورفت میں 95 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ تاہم، اب اس میں آہستہ آہستہ بہتری آرہی ہے۔ مسافروں کی تعداد بھی کم ہو کر تقریبا آدھی رہ جائے گی اور یہ 2006 کی سطح کے برابر ہوگی۔
مسافروں کی تعداد میں کمی کی وجہ سے ایئر لائن کمپنیاں مسافروں کے کرایے کے طور پر وصول ہونے والی آمدنی میں 60 فیصد کمی کی توقع کر رہی ہیں۔ ایئر لائن کمپنیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مسافروں کو خوش کرنے کے لئے کرائے میں کمی لائیں۔