اردو

urdu

کیا بھارت میں چینی مصنوعات فروخت ہونا چاہیے؟

لوکل سرکل سروے کے مطابق 35 فیصد لوگوں نے کہا کہ چینی مصنوعات پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہیے جبکہ 14 فیصد لوگوں نے کہا کہ صرف میڈ ان انڈیا مصنوعات فروخت کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

By

Published : Jul 10, 2020, 3:59 PM IST

Published : Jul 10, 2020, 3:59 PM IST

49% Indians want Chinese firms to sell goods, with data security
49% Indians want Chinese firms to sell goods, with data security

نئی دہلی: ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً 49 فیصد بھارتیوں کا خیال ہے کہ چینی کمپنیوں کو بھارت میں مصنوعات فروخت کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے، لیکن ان کا ڈاٹا بھارت میں ہی رہنا چاہیے۔

لوکل سرکل سروے کے مطابق 35 فیصد لوگوں نے کہا کہ چینی مصنوعات پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہیے، جبکہ 14 فیصد لوگوں نے کہا کہ صرف میڈ ان انڈیا مصنوعات فروخت کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

تقریباً 25 فیصد جواب دہنگان نے کہا کہ ایسی کمپنیوں کو صرف میڈ اِن انڈیا مصنوعات فروخت کرنے کی اجازت ہونی چاہیے بشرطیکہ چین کے ساتھ کوئی ڈاٹا شیئرنگ نہ ہو اور 20 فیصد نے کہا کہ اگر چین کے ساتھ ڈاٹا شیئرنگ نہیں ہے تمام مصنوعات کو فروخت کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

لوکل سرکل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر 49 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ اگر چینی کمپنی بھارت میں مصنوعات بیچنا چاہتی ہے تو انفرادی اور بھارتی صارفین کا ڈاٹا بھارت میں رہنا چاہیے اور کمپنی کے چین کے صدر دفتر میں ڈاٹا کو نہیں جانا چاہیے'۔

کیا چینی سرمایہ کاری والی بھارتی کمپنیوں کے خلاف کوئی کارروائی ہونی چاہیے؟ اس سوال پر جواب دہندگان میں سے 30 فیصد نے کہا کہ اگر چینی سرمایہ کاری 10 فیصد سے زیادہ ہے تو بھارتی کمپنیوں پر کارروائی کرنا چاہیے، جبکہ 29 فیصد نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری والی کسی بھی کمپنی کے خلاف کارروائی ہونا چاہیے۔

حالانکہ 27 فیصد نے کہا کہ ایسی کمپنیوں پر کوئی کارروائی نہیں ہونا چاہیے لیکن چینی ڈائریکٹرز کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ 11 فیصد نے کہا کہ ایسی کسی بھی کمپنی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہونا چاہیے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details