نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کی صدارت میں کل منعقد ہونے والے جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس کے ہنگامہ خیز ہونے کے آثار ہیں، کیونکہ غیر بی جے پی حکمرانی والی 7 ریاستوں نے بہت سارے امور پر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کرلی ہیں۔
جی ایس ٹی کونسل کا یہ اہم اجلاس 28 مئی کو ہورہا ہے۔ تقریباً 7 ماہ کے بعد ہونے والے اس اجلاس سے پہلے راجستھان کی سربراہی میں 7 ریاستوں کے وزرائے خزانہ کی ورچوئل میٹنگ ہوچکی ہے اور یہ قیاس کیا جارہا ہے کہ جی ایس ٹی کونسل کے اجلاس سے قبل غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں کی طرف سے مرکزی حکومت کو گھیرنے کی تیاریاں ہوچکی ہیں۔
اس اجلاس میں راجستھان، مغربی بنگال، پنجاب، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، کیرالہ اور تمل ناڈو سمیت 7 ریاستوں نے مرکزی حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ کووڈ- 19 سے متعلق سامانوں میں جی ایس ٹی کی شرح صفر ہونی چاہیے۔ اس ورچوئل میٹنگ میں مغربی بنگال کے وزیر خزانہ ڈاکٹر امیت میتر، پنجاب کے وزیر خزانہ منپریت سنگھ بادل، جھارکھنڈ کے وزیر خزانہ رامیشور اوراوں، چھتیس گڑھ کے وزیر خزانہ ٹی ایس سنگھ دیو، کیرالہ کے وزیر خزانہ کے این بال گوپال اور تمل ناڈو کے وزیر خزانہ پلانی ویل تیاگ راجن نے شرکت کی اور مرکزی حکومت سے جلد مسائل کے حل کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں متعدد پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے مرکز سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جلد سے جلد ریاستوں کو بقایا جی ایس ٹی کی ادائیگی کی جائے۔
یو این آئی