الیکٹرک کاروں کو فروغ دینے کے لیے حکومت نے اس کی خرید پر جی ایس ٹی کی شرح کم کر دیا ہے۔ اب 12 فیصد کی جگہ جی ایس ٹی 5 فیصد ہی دینا ہوگا۔ اتنا ہی نہیں، الیکٹرک کاروں کو خریدنے کے لیے حاصل قرض کے سود پر انکم ٹیکس میں 1.5 لاکھ روپے تک کی چھوٹ ملے گی۔ اس کے علاوہ بجٹ میں ہوم لون سستے ہوں گے۔ حکومت 45 لاکھ تک کے گھر پر ساڑھے تین لاکھ روپے کی چھوٹ دے گی۔
صابن، شیمپو، ہیئر آئل، ٹوتھ پیسٹ، ڈیٹرجینٹ واشنگ پاؤڈر، بجلی کا گھریلو سامان مثلاً پنکھے، لیمپ کے علاوہ بریف کیس، مسافر بیگ، سینیٹری ویئر، بوتل، کنٹینر کے سامان بھی سستے ہوں گے۔ رسوئی میں استعمال ہونے والے برتنوں کے علاوہ گدہ، بستر، چشموں کے فریم، بانس کا فرنیچر، پاستا، میونیز، دھوپ بتی، نمکین، خشک ناریل، سینیٹری نیپکن، اون اور اونی دھاگوں کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ یہ سبھی سامان سستے ہوں گے۔
مودی حکومت کے اس بجٹ کے بعد پیٹرول-ڈیزل، سونا، کاجو وغیرہ مہنگے ہو جائیں گے۔ پیٹرول اور ڈیزل پر 1 روپے فی لیٹر کی کسٹم ڈیوٹی بڑھائی گئی ہے جب کہ سونے پر امپورٹ ڈیوٹی 10 فیصد سے بڑھا کر 12.5 فیصد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سونے پر 2.5 فیصد کا درآمد ٹیکس بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں درآمد ٹیکس میں اضافہ ہونے کی وجہ سے بھی کئی چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ درآمد کتابوں پر 5 فیصد کا ٹیکس لگایا جائے گا۔ آٹو پارٹس، سنتھیٹک ربر، پی وی سی، ٹائلس بھی مہنگے ہو جائیں گے۔ تمباکو پروڈکٹ بھی اس بجٹ کے بعد مہنگے ہو جائیں گے۔ سونے کے علاوہ چاندی اور چاندی کے زیورات خریدنے کے لیے بھی اضافی روپے خرچ ہوں گے۔ آپٹیکل فائبر، اسٹینلس پروڈکٹ، فریم اور سامان، اے سی، لاؤڈ اسپیکر، ویڈیو ریکارڈر، سی سی ٹی وی کیمرے، گاڑی کے ہارن، سگریٹ وغیرہ مہنگے ہوئے ہیں۔
یہ سامان ہوں گے سستے