مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے آٹھویں اور آخری مرحلے میں 29 اپریل یعنی جمعرات کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اسمبلی انتخابات کے ختم ہونے سے پہلے شمالی 24 پرگنہ میں یکے بعد دیگرے جوٹ ملوں کے بند ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ شمالی 24 پرگنہ کے مسلم اکثریتی علاقہ کمرہٹی میں واقع پابترا جوٹ مل کو آج بند کردیا گیا. سمجھا جارہا ہے کہ ایک مہینے کے دوران تیسرے جوٹ مل کو بند کر دیا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ کمرہٹی میں واقع پابترا جوٹ مل کو خام مال کی کمی اور بھاری نقصان بتا کر غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ آج صبح مزدور ڈیوٹی کے لئے جب پابترا جوٹ مل پہونچے تو گیٹ کے سامنے ورکس آف سسپنشن کا نوٹس دیکھ کر تعجب میں پڑ گئے۔ مزدور جوٹ مل کے سامنے اکٹھا ہو گئے اور مل انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور جوٹ مل بند کرنے کی وجہ منظرعام پر لانے کا مطالبہ کیا۔
مزدوروں نے مل انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بی ٹی روڈ کی ناکہ بندی کر دی جس سے آمدورفت ٹھپ پڑ گئی۔ پولیس نے جائے وقوع پر پر پہونچ کر حالات کو قابو میں کیا اور مزدوروں کو سمجھا کر سڑک کی ناکہ بندی ختم کرائی۔
اس موقع پر بسواناتھ داس نام کے مزدور نے کہا کہ خام مال کی کمی کا بہانہ بنا کر جوٹ مل کو بند کیا گیا ہے. بتایا گیا ہے خام مال کی خریداری کے لئے اضافی رقم ادا کرنی پڑتی ہے اس لیے مل بند کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خام مال کی کمی کو موضوع بنا کر مل بند کرنے کا فیصلہ بالکل غلط ہے. مل انتظامیہ نے مزدوروں کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔
ایک اور مزدور نے کہا کہ ریلائنس جوٹ انتظامیہ اکثر و بیشتر کوئی نہ کوئی بہانہ لگا کر مل بند کر دیتی ہے. تہوار سے قبل مل بند ہونے سے سینکڑوں مزدوروں کی پریشانیاں بڑھ جائے گی۔ دوسری طرف مل انتظامیہ نے اس معاملے کو لے کر کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا ہے. تمام باتیں نوٹس پر ہے اس کو لے کر کسی کے سامنے وضاحت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ایک مہینے کے اندر اندر شمالی 24 پرگنہ کے تین جوٹ ملوں کو بند کر دیا گیا. جن میں بھاٹ پاڑہ میں واقع ریلائنس جوٹ مل، بھاٹ پاڑہ جوٹ مل بھی شامل ہے۔ تین جوٹ ملوں کے بند ہونے سے تقریباً دس ہزار مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں. تہوار سے قبل ملوں کے بند ہونے سے مزدوروں کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔