اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

ممبئی میں مانسون سے عوام کو راحت

محکمۂ موسیمات کے مطابق مہاراشٹر میں مانسون نے 25جون کو دستک دے دی تھی

ممبئی میں مانسون سے عوام کو راحت

By

Published : Jun 28, 2019, 3:57 PM IST


عروس البلاد ممبئی سے روٹھے روٹھے مانسون نے بالآخر گزشتہ نصف شب سے شہر میں دستک دے دی ہے اور ممبئی سمیت تھانے،کوکن ،وسئی، ویراراور نالاسوپارہ میں بھاری بارش کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہوئی ہے اور جگہ جگہ پانی جمع ہوجانے سے ٹریفک متاثر ہوا ہے۔

وہیں میونسپل کارپوریشن کے تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہوگئے ہیں کہ میٹھی ندی اور نالوں کی صفائی کے سبب شہر میں پانی جمع نہیں ہوگا،لیکن نشیبی علاقے ڈوب گئے ہیں ۔بھاری بارش کے نتیجے میں ممبئی کے شہریوں کو گرمی سے راحت مل گئی ہے۔

محکمہ موسیمات کے مطابق مہاراشٹر میں مانسون نے 25جون کو دستک دے دی تھی، لیکن میں گزشتہ شب میں اس کی آہٹ سنائی دی ہے ،نصف شب سے جاری موسلادھار اور تیز ہواﺅں کے ساتھ ہونے والی بارش سے سب سے زیادہ مضافاتی علاقے ولے پارلے،جوہو،ملنڈ ،اندھیری ،کے ساتھ ساتھ دورافتادہ مضافاتی علاقے تھانے ،ٹٹوالا،نالاسوپارہ ،وسئی ۔ویراراور ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے متاثر ہوا ہے۔پچھلے سال بھی 10 جولائی کوہونے والی طوفانی بارش میں نالاسوپارہ ،وسئی اور ویرار مکمل طورپر سیلاب کا شکار ہوگئے تھے۔گزشتہ سال یہاں دوتین دنوں میں 240 ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔اور ایک ہفتے تک شہری بجلی اور پینے کے پانی کی سپلائی سے محروم رہے تھے۔ہزاروں افراد ٹرینوںاور بسوںمیں پھنسے رہے جبکہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا تھا۔

جنوب مغربی مانسون تقریباً 20دن کی تاخیر سے یہاں پہنچا ہے اور مہاراشٹر میں اس کے پہنچنے کے ساتھ ساتھ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے مانسون کی رفتارکم ہوچکی ہے۔

شہریوں نے موسلادھاربارش کے ساتھ جمعہ کو آنکھ کھولی اور محکمہ کا کہنا ہے کہ29جون تک بھاری بارش کا امکان ہے، جزیرہ نماءممبئی میں 43.23 ایم ایم مشرقی مضافات میں 64.14 ایم ایم اور مغربی مضافات میں 78.21ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

ویسٹرن ایکسپریس قومی شاہراہ پر میٹروکا تعمیراتی کام جاری ہونے کے سبب کافی دشواری پیش آرہی ہے اور ٹریفک کو باندرہ سے ایس وی روڈ پر منتقل کردیا گیا ہے۔کہیں کسی ناخوشگوار واقعہ کی کوئی خبر نہیں ملی ہے ،لیکن بی ایم سی کے ہنگامی حالات کا شعبہ ہوشیار ہے اور پانی نکالنے کے لیے ہرممکن کوشش میں لگا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details