کانگریس کے منشور میں اقلیتوں کے لیے کیا ہے؟
کانگریس کے انتخابی منشور سےسچرکمیٹی، مسلمان اور اردو کا لفظ غائب ہے۔
کانگریس کے منشور میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے بڑے دعوے نہیں کیے گئے لیکن کچھ ایسے نکات ہیں جو بہت اہم ہیں۔
کانگریس نے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ اقتدار میں آتی ہے تو نفرت پر مبنی ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنایا جائے گا۔
اور اس قانون میں ہجومی تشدد کے متاثرین کو معاوضہ دینے اور پولیس اور انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرانے کا پر ووزن ہوگا۔
کانگریس نے اپنے منشور میں ہجومی تشدد کا لفظ دو بار استعمال کیا ہے اور یہ کہا ہے کہ بی جے پی کے عہد میں ہجومی تشدد کے ملزمین کھلے عام سڑکوں پر گھوم رہے ہیں اور انہیں سیاسی حمایت بھی حاصل ہے۔ اگر کانگریس کی حکومت آتی ہے تو ایسے ملزمین کو سلاخوں کے پیچھے بھیجا جائے گا۔
اس کے علاوہ کانگریس نے اپنے منشور میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کا اقلیتی کردار بحال کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔
اسی کے ساتھ ساتھ وقف اراضی پر ناجائز قبضہ کو ختم کرنے کے لیے وقف انخلا بل 2014 کو قانون بنانے کی بات کہی گئی۔
حالانکہ پرانے کانگریسی کہتے ہیں کہ کانگریس ہمیشہ سے اپنے منشور میں مسلمانوں کی بہبود اور اردو زبان کے تحفظ کو حصہ دیتے آئی ہے۔