اتر پردیش کے دار الحکومت لکھنؤ کے میرج ہال مالکان نئی گائڈ لائنس جاری ہونے کے بعد سے ہی پریشان ہیں کیونکہ حکومت کے مطابق اب شادی میں صرف 50 لوگوں کو ہی شرکت کی اجازت ہوگی۔ معلوم رہے کہ جب شادی کا موسم چل رہا ہوتا ہے، تب ہر دن میرج ہال میں بکنگ ہوتی ہے لیکن نئی گائڈ لائن سے انہیں مایوسی ہوئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شہر کے اسٹار پیلیس کے ذمہ دار محمد نصیب علی نے بتایا کہ ہم لوگ پہلے سے ہی حکومت کی جانب سے گائڈ لائنس پر عمل کررہے تھے لیکن سہالگ کے دوران اس طرح کی گائڈ لائنس جاری ہونے سے ہمیں مایوسی ہوئی ہے۔
محمد نصیب علی نے بتایا کہ اب 50 لوگوں کے لئے کوئی بھی میرج ہال کی بکنگ نہیں کرے گا بلکہ وہ لوگ اپنے گھروں میں یا آس پاس کے میدان میں شادی کی تقریب منعقد کرلیں گے۔ میرج ہال میں اس لئے بکنگ کروائی جاتی ہے تاکہ بڑی تعداد میں مہمان شامل ہو سکیں۔
قابل ذکر ہے کہ یو پی حکومت نے سبھی اضلاع کے اعلیٰ افسران کو سخت ہدایت دی ہے کہ کووڈ 19 کی گائڈ لائنس کی کسی بھی قیمت پر خلاف ورزی نہیں ہونی چاہئے۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ اضلاع میں پولیس نے میرج ہال مالکان اور دولہا دلہن کی جانب سے ذمہ داران پر ایف آئی آر درج کی تھی، جس کے بعد سے ہی میرج ہال مالکان کوئی خطرہ مول لینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال جب سے لاک ڈاؤن نافذ ہوا اس کے بعد سے ہی میرج حال مالکان کے سامنے بڑا بحران کھڑا ہے۔ پہلے بھی کئی ماہ کے لئے پوری طرح میرج ہال میں بکنگ پر پابندی عائد تھی اور اب صرف 50 لوگوں کے شادی میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔
لوگ میرج ہال کی بکنگ اس لئے کرتے ہیں کیونکہ وہاں پر ایک ساتھ بڑی تعداد میں مہمان جمع ہو سکتے ہیں اب جب کہ 50 افراد کی شرط عائد کر دی گئی ہے تو لوگ اپنے گھروں میں یا آس پاس کے میدان میں شادی کی تقریب کرسکتے ہیں۔ اس سے شادی ہال مالکان کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا۔