گیا میں ایک ویڈیو بہت تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے، اس ویڈیو میں ایک شخص خواتین کے ساتھ مارپیٹ کررہا ہے۔
خواتین کے ساتھ مارپیٹ کا ویڈیو وائرل واضح رہے کہ پورا معاملہ زمین کے تنازع سے جڑا ہوا ہے، متاثرہ خاتون رفعت جہاں نے اس معاملے میں وائٹ ہاؤس علاقے میں رہنے والے نواب خان پر مارپیٹ کا الزام عائد کیا ہے۔
رفعت جہاں کے شوہر پروفیسر نعمت اللہ نے بتایا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرایا گیا ہے، لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔
راشٹریہ علما کونسل گیا نے اس معاملے میں جلد از جلد کارروائی کی اپیل کی ہے، آر یو سی کے ریاستی صدر محمد فردوس عالم کا کہنا ہے کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو بند کی کال دی جائے گی۔
دوسری جانب نواب خان نے ان پر عائد الزامات کی تردید کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ زمین انہوں نےسنہ 2016 میں خریدی ہے، جبکہ نعمت اللہ سنہ 2004 میں اس زمین کو خریدنے کا دعویٰ کررہے ہیں۔
نواب خان نے مزید کہا کہ ان کی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے عورتوں کو آگے لایا جا رہا ہے۔
نواب خان نے کہا وہ پیشے سے وکیل ہیں اور ان کے خلاف آج تک کسی طرح کا کوئی معاملہ درج نہیں ہے۔
وائرل ویڈیو کے متعلق نواب خان کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیا گیا ہے اور اس میں ایڈیٹنگ کی گئی ہے۔
ادھر سی ٹی ایس پی سوشیل کمار نے کہاکہ یہ پورا معاملہ ان کی جانکاری میں ہے اور ویڈیو کے ذریعہ مجرموں کی شناخت کرکے انہیں جلد از جلد گرفتار کیا جائے گا۔