اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

عزم مصمم ہو تو کوئی ہدف مشکل نہیں

مغربی بنگال کے توپسیا کی رہنے والی محمد جان ہائرسکنڈری اسکول کی طالبہ مسرت جہاں نےہائرسکنڈری امتحانات میں نمایاں کارنامہ انجام دیتے ہوئے ملک وملت کانام روشن کیا۔

By

Published : May 28, 2019, 6:48 PM IST

عزم محکم ہو تو کوئی ہدف مشکل نہیں


مغربی بنگال میں بارہویں جماعت کے نتائج کا اعلان کردیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست کے اردو میڈیم اسکولوں کے نتائج بھی آگئے۔ مغربی بنگال میں اردو میڈیم اسکولوں کی بھی اچھی خاصی تعداد ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں اردو بولنے والے طبقے کے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

عزم محکم ہو تو کوئی ہدف مشکل نہیں

کولکاتا و اطراف کے اردو میڈیم اسکولوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کچھ ایسے بھی اسکول ہیں جن کے طلباء اپنی امتیازی و انفرادی کارکردگی سے اسکول و اپنے والدین کا نام روشن کیا۔

کولکاتا کے محمد جان ہائیر سیکنڈری اسکول کی طالبہ مسرت جہاں نے ہائر سیکنڈری کے امتحان میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 92.4 نمبرات حاصل کرکے اپنے اسکول میں اول مقام حاصل کیا۔ اس کے ساتھ ہی سائنس اسٹریم میں اردو میڈیم اسکولوں میں بھی اول مقام حاصل کیا ہے۔

مغر بی بنگال کے اردومیڈیم اسکولوں میں سائنس اسٹریم میں اول مقام حاصل کرنے والی مسرت جہاں جس نے مجموعی طور پر 500 نمبرات میں سے کل 462 نمبرات حاصل کئے ہیں۔

مسرت جہاں کا تعلق کولکاتا کے توپسیا علاقے سے ہے۔ان کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے۔ والد الیکٹریشین ہیں ۔بنیادی سہولیات کی کمی کے باوجود مسرت جہاں نے نمایاں کامیابی حاصل کی جس سے اس کے والدین کافی خوش ہیں۔

مسرت جہاں سے ای ٹی وی بھارت نے خصوصی بات چیت کی۔ اس موقع پر مسرت جہاں کے والدین بھی موجود تھے۔مسرت جہاں نے بتایا کہ وہ اس کامیابی سے خوش ہے لیکن اس کو اور بہتر نتائج کی امید تھی ۔

مسرت کے مطابق انہوں نے 95 سے 98 فیصد تک نمبرات حاصل کرنے کے لئے بھرپور محنت کی تھی لیکن امید کے مطابق نتائج حاصل نہیں ہوئے۔ وہ پھر بھی خوش ہیں۔

انہوں نے اپنی اس کامیابی کے لئے اپنے والدین اور اساتذہ وجہ قرار دیا۔مسرت جہاں نے بتایا کہ وہ روزانہ 17 سے18گھنٹے مطالعہ کرتی تھی۔وہ ڈاکٹر بننا چاہتی ہے اور قوم و معاشرے کی خدمت کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پڑھائی کے علاوہ موسیقی بھی بہت پسند ہے۔

مسرت جہاں کے والد شکیل ا لرحمان نے بتایا کہ اپنی بیٹی کی کامیابی پر وہ بہت خوش ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ میری بیٹی سرکاری اسکول میں پڑھ کر کامیاب ہوئی ہے لیکن بہت لوگ مجھے کہتے تھے کہ اردو میڈیم یا سرکاری اسکول میں پڑھنے کچھ نہیں ہوگا۔

میرا ماننا ہے کہ عزم محکم ہو تو کچھ بھی ممکن ہے۔ سچی محنت ہمیشہ رنگ لاتی ہے۔ مسرت جہاں کی والدہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کے رشتے دار کہا کرتے تھے کہ لڑکیوں کو زیادہ نہیں پڑھانا چاہیے۔

ہم نے اپنی بیٹی کو اعلیٰ تعلیم دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی کامیابی پر بہت خوش ہوں ۔میں چاہتی ہوں کہ وہ ڈاکٹر بنے۔

واضح ہو کہ مسرت جہاں نے اس سال نیٹ کا امتحان بھی دیا ہے اس کی ایک چھوٹی بہن ہے جو صحافی بننا چاہتی ہے۔ فی الحال وہ بارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہے۔.

ABOUT THE AUTHOR

...view details