کورونا کی وبا نے تلنگانہ کے شعبہ سیاحت کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔اس شعبہ سے وابستہ افراد کو روزگار کے مسائل کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔
حیدرآباد میں وبا کی وجہ سے تاریخی عمارتیں بند کردی گئی ہیں جس کے نتیجہ میں گائیڈز کو مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔کئی خاندان اس شعبہ سے وابستہ ہیں۔ان میں تاریخی عمارتوں کے قریب سیاحوں کی تصویر کشی کرنے والے فوٹوگرافرس بھی شامل ہیں۔
ان گائیڈز اور فوٹوگرافرس نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وبا کی وجہ سے تاریخی عمارتوں کو بند کرنے کے نتیجہ میں ان کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے اور ان کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
گزشتہ سال بھی اسی طرح کی صورتحال کا سامنا کرناپڑا تھا۔انہوں نے حکومت سے مدد کی خواہش کی۔ تاریخی قلعہ گولکنڈہ میں روزانہ تقریبا 40گائیڈز ہوتے ہیں جو سیاحوں کو اس تاریخی عمارت کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تقریبا دو ماہ سے حیدرآباد کی عظیم تاریخی یادگار قلعہ گولکنڈہ بند ہے اور حکومت ان کی مالی مدد نہیں کررہی ہے۔ان کا مکمل انحصار قلعہ گولکنڈہ پر ہے اور کوئی دوسرامتبادل نہیں ہے۔
حکومت گائیڈس پر بھی توجہ دے اور ان کا مالی تعاون کرے۔ان گائیڈس اور دوسروں نے کہاکہ کورونا کی تیسری لہر کے امکان پر انہیں تشویش ہے۔اسی دوران سیاحت کے شعبہ کے صدرنشین سرینواس گپتا نے کہا کہ گذشتہ سال سے سیاحت کے شعبہ کو کافی نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ جلد ہی سیاحت کے شعبہ کے اچھے دن آئیں گے۔قواعد پر عمل کے ساتھ تاریخی عمارتوں کو حکومت کی جانب سے کھولاجائے گا۔