اردو

urdu

بی ایس پی۔ایس پی اتحاد کا خاتمہ

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے سماجوادی پارٹی کے ساتھ فی الحال اتحاد ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے منگل کے روز کہا کہ اترپردیش اسمبلی اضمنی انتخابات میں بی ایس پی فی الحال تنہا انتخابی میدان میں اترے گی۔

By

Published : Jun 4, 2019, 12:36 PM IST

Published : Jun 4, 2019, 12:36 PM IST

sp bsp alliance


محترمہ مایاوتی نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حال ہی میں لوک سبھا انتخابات میں سماجوادی پارٹی (ایس پی) کا ووٹ بی ایس پی کے امیدواروں کو منتقل نہیں ہوا ہے۔ ایس پی میں اندرونی خلفشار پیدا ہوگیا ہے، ایس پی کے لیڈر کو اپنا ووٹ بینک بی ایس پی کے حق میں کرانے کے لئے زمینی سطح پر کام کرنا ہوگا۔ اس کے لئے ایس پی کے لیڈروں کو کافی وقت لگے گا اس لیے بی ایس پی نے اترپردیش کے آئندہ اسمبلی ضمنی انتخابات میں تنہا اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی پریس سے خطاب کرتے ہوئے

بی ایس پی لیڈڑ نے سماجوادی پارٹی کے اکھلیش یادو اور ان کی اہلیہ ڈمپل یادو کے ساتھ بہتر رشتے ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی کے ساتھ مستقبل میں اتحاد کے راستے بند نہیں ہوئے ہیں، اگر مسٹر اکھلیش یادو بہتر کام کرتے ہیں تو ان کے ساتھ دوبارہ سے مل کر چلا جائے گا۔

لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی کی کارکردگی کے تجزیئے کے لئے دلی میں واقع پارٹی دفتر میں کل ایک میٹنگ طلب کی گئی۔ انہوں نے پارٹی لیڈروں کو ضمنی انتخابات کی تیاریوں کے احکامات جاری کئے۔


محترمہ مایاوتی نے کہا کہ سماجوادی پارٹی سے سمجھوتہ کرنے کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا اور ایس پی کے کارکنان اور لیڈروں نے بی ایس پی کے خلاف کام کیا۔ اب بی ایس پی اسمبلی کے ضمنی انتخابات تنہا لڑے گی۔


گزشتہ 10 برسوں میں بی ایس پی نے کوئی ضمنی انتخاب نہیں لڑا ہے۔ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کے 10 ارکان اسمبلی ممبر پارلیمنٹ بن گئے ہیں۔ تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں اتحاد کی شکست پر سنجیدگی سے غور و خوض کیا گیا۔


لوک سبھا انتخابات کے نتائج سے ناخوش محترمہ مایاوتی نے چھ ریاستوں اتراکھنڈ، بہار، جھارکھنڈ، راجستھان، گجرات اور اوڈیشہ کے انچارجوں کو ہٹا دیا ہے۔ دلی اور مدھیہ پردیش کے صدر تبدیل کردیئے گئے ہیں۔ اترپردیش میں بی ایس پی ریاستی صدر آر ایس کشواہا سے اتراکھنڈ کے انچارج کا عہدہ بھی چھین لیا گیا ہے۔


بی ایس پی نے لوک سبھا انتخابات میں 300 سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا۔ اترپردیش میں بی ایس پی نے ایس پی اور راشٹریہ لوک دل کے ساتھ عظیم اتحاد کیا تھا۔ بی ایس پی کو 10 سیٹوں اور ایس پی کو پانچ سیٹین ملیں۔ آر ایل ڈی کھاتہ بھی نہیں کھول پائی۔ باقی ریاستوں میں بی ایس پی کو ایک بھی نشست نہیں ملی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details