دارالحکومت پٹنہ سے متصل، فتوہا کے مساڑھی گاؤں میں 50 بستروں پر مشتمل ایک کورونا اسپتال بنایا گیا ہے۔ یہ ہسپتال ویٹیکس فاؤنڈیشن کا ہے۔ اترپردیش کے گورکھپور کی شریتی پانڈے نے اسے صرف 80 دن میں تیار کیا ہے۔ ہسپتال گھاس اور تنکے (دھان کے بھوسے) سے بنایا گیا ہے۔ ماحول دوست اس اسپتال میں مریضوں کو عام اسپتالوں سے زیادہ راحت ملتی ہے۔ موسم گرما کے دنوں میں کمرے ٹھنڈے اور سردیوں کے دنوں میں گرم رہتے ہیں۔
- شریتی پانڈے کون ہیں؟
گورکھپور کی رہائشی شریتی پانڈے نے نیویارک یونیورسٹی سے کنسٹرکشن مینیجمینٹ میں ماسٹر ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ اپنی تعمیراتی کمپنی چلاتی ہے اور ملک کے بہت سے حصوں میں کام کرتی ہے۔ شریتی کی خاصیت کم پیسوں میں پائیدار گھر بنانا ہے۔ وہ عمارت کو بنانے کے لئے گندم کے ڈنڈوں، دھان کے تنکے اور بھوسے کا استعمال کرتی ہے۔ ان سے پہلے ایگری فائبر پینل تیار کیا جاتا ہے اور پھر اس سے مکان بنایا جاتا ہے۔
- فوربس نے بھی مانا لوہا
شریتی پانڈے ماحول دوست گھر بناتی ہے، یہ ایکو فرینڈلی گھر ماحول کو محفوظ رکھتے ہیں۔ ایگری فائبر کی تعمیر کی وجہ سے گھر گرمی میں کنکریٹ کے گھر کی طرح گرم نہیں ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے بجلی کی بھی بچت ہوتی ہے۔ مکان بنانے میں لاگت بھی کم ہوتی ہے۔ اس تجربے کی وجہ سے، پانڈے کو فوربس میگزین نے ایشیاء کے 30 باصلاحیت افراد میں جگہ دی ہے۔ فوربس کی فہرست میں شریتی کا نام سامنے آنے کے بعد پٹنہ کے مساڑھی گاؤں میں حال ہی میں ان کے پروجیکٹ کے بارے میں کافی چرچا ہے۔
- 30 مریض کرارہے ہیں علاج