اس دوران انہوں نے دارالعلوم کی تعلیمی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور طلبا کو فوج میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
دارالعلوم کے طلبہ کو فوج میں داخل ہوں میجر جنرل ریکروٹمنٹ جنرل ایس سی شرن دارالعلوم گیسٹ ہاؤس میں مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی سے ملاقات کرنے پہنچے۔ اس دوران وہ دارالعلوم کی تعلیمات کے بارے میں جان کر کافی متاثر ہوئے۔
دارالعلوم کے جائزہ کے دوران وہاں صاف صفائی دیکھ کر دارالعلوم انتظامیہ کی تعریف کی۔ تقریباً 40 منٹ کی بات چیت کے دوران انہوں نے دارالعلوم کے طلبہ کو فوج میں داخل ہونے کی دعوت بھی دی۔
میجر جنرل نے کہا کہ فوج میں امام اور قرآن کی تعلیمات کے ساتھ ساتھ بہت سے ایسے عہدے ہیں، جن میں ادارے کے طلبہ فوج اور ملک کی خدمت کر سکتے ہیں۔
دارالعلوم کے طلبہ کو فوج میں داخل ہوں جب مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ ادارے کے ذریعے دی جارہی تعلیمات کو ملک کے بہت سی یونیورسٹی میں براہ راست داخلہ مل رہے ہیں، تو میجر جنرل نے طلبہ کو فوج میں داخل ہونے کا آفر دیتے ہوئے انہیں جلد ہی پرفورما بھیجنے کی بات کہی، جس سے فوج میں داخلے کی تیاری کر ملک کی خدمت کر سکیں ۔ میجر جنرل ایس سی شرن نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کی تاریخ سے وہ بہت متاثر ہیں اور دارالعلوم کے تعاون کو بہت سراہا۔
میجر جنرل نے دارالعلوم مہتمم سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کی اس ادارے کی 150 سالہ تاریخ میں مذہب میں کیا تبدیلی کی ہے۔ مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کی مذہب میں بدلاؤ نہیں ہوتا، بلکہ معاشرے میں میں بہت بدلاؤ آیا ہے۔
اس دوران میجر جنرل نے دارالعلوم کی رشیدیہ مسجد نئی اور پرانی لائبریری کے ساتھ ساتھ ادارے کے الگ الگ محکمے میں بھی جاکر معلومات حاصل کی، دارالعلوم کی لائبریری میں رکھی کتابوں کو دیکھ کر وہ بہت حیران اور خوش ہوئے۔