شام میں جاری خانہ جنگی کے پیش نظر سعودی عرب نے وہاں اپنا سفارت خانہ کھونا قبل از وقت قرار دیا ہے۔
اطلاع کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجیبر نے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کی اور شام کے موضوع پر مفصل تبادلہ خیال کیا۔
دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس کہا گیا تھا کہ شام میں عسکریت پسندی اور شدت پسندی کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔
عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ شام میں سفارت خانہ کھولنا وہاں سیاسی عمل میں پیش رفت پر بھی منحصر ہے، حالات کے مطابق مستقبل کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
شام میں سنگین صورت حال کے پیش نظر سعودی عرب نے مارچ سنہ 2012 میں شامی دارالحکومت دمشق میں اپنا سفارت خانہ بند کرتے ہوئے تمام سفارتی عملے کو وطن واپس بلا لیا تھا۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ عالمی برادری شام کا بحران ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے۔