بتا دیں کہ راہل گاندھی نے سپریم کورٹ کے حوالے سے کہا تھا کہ اب تو سپریم کورٹ نے بھی مان لیا ہے کہ 'چوکیدار چور ہے'۔
حلف نامہ داخل کرتے ہوئے انہوں نے سپریم کورٹ سے گزارش کی ہے کہ اب اس کیس کو بند کر دینا چاہیے، اب اس معاملے پر 10 اب مئی کو سماعت ہوگی۔
سپریم کورٹ نے پیر کو کہا تھا کہ رفائل سودے پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے دائر درخواستوں اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف 'چوکیدار چور ہے 'تبصرہ سپریم کورٹ کے حوالے سے کہنے کے معاملے میں کانگریس صدر راہل گاندھی کے خلاف توہین درخواست پر 10 مئی کو ایک ساتھ سماعت ہوگی۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بینچ نے کہا کہ 14 دسمبر سنہ 2018 کے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے دائر درخواستیں 10 مئی کو درج ہوں گی۔
کورٹ نے 30 اپریل کو راہل گاندھی کو اپنی تبصرے کے بارے میں ایک اور حلف نامہ داخل کرنے کے لئے آخری موقع دیا تھا۔
کانگریس صدر نے اپنے وکیل کے ذریعے یہ قبول کیا تھا کہ انہوں نے اس تبصرہ کو غلط طریقے سے عدالت عظمیٰ کے حوالے سے کہا تھا۔
اس پر عدالت نے کہا تھا کہ پہلے داخل حلف نامے میں ایک مقام پر کانگریس صدر نے اپنی غلطی قبول کی ہے اور دوسری جگہ پر اشتعال انگیز تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔