احتجاجی افراد کا کہنا تھا کہ ان کے علاقے کو پینے کے پانی سے ابھی تک محروم رکھا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں روزآنہ دو کلو میٹر دور ایک چشمہ سے پینے کا پانی لانا پڑتا ہے جس سے خواتین کو خاص کر رمضان کے متبرک مہینے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ محکمہ کی جانب سے ان کے علاقے کو پانی مہیا کرنے کے سلسلے میں ایک پروجیکٹ پر کام شروع کیا گیا تھا۔ تاہم نا معلوم وجوہات کی بناء پر اس کا تعمیری کام بند کردیا گیا۔