اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

پالیتھین کی وبا سے کشمیر کا حسن متاثر

سیاحتی اعتبار سے وادی کشمیر میں پالیتھین کا استعمال ممنوع ہے۔ اس کے باوجود وادی میں پالیتھین کا آزادانہ استعمال اس بات کی غماز ہے کہ انتظامیہ اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے۔

By

Published : Jun 8, 2019, 9:14 AM IST

پالیتھین کی وبا سے کشمیر کا حسن متاثر ہو رہا ہے

سنہ 2008 میں ریاستی حکومت نے پالیتھین پر مکمل پانبدی عائد کی تھی تاہم وہ پابندی صرف اعلانات تک ہی محدود ہو کر رہ گئی۔

پالیتھین کی وبا سے کشمیر کا حسن متاثر ہو رہا ہے

پالیتھین کے استعمال کی کھلی چھوٹ نے نہ صرف یہاں کے قدرتی حسن کو غارت کرکے رکھا ہے بلکہ اس کی وجہ سے زرخیز مٹی بھی بنجر ہو رہی ہے۔

بوتلوں، لفافوں، شادی کی تقریبات میں استعمال ہونے والے ڈسپوزل اور مختلف اشیاء کی پیکنگ سے نکلنے والے پالیتھین اور پلاسٹک کے انبار سے یہاں کا ماحول آلودگیوں کی آماجگاہ بن گیا ہے۔

شہری اور دیہاتی علاقوں کے علاوہ انسانوں کی مداخلت سے پلاسٹک و پالیتھین کی وبا یہاں کے جنگلات و صحت افزا مقامات تک پہنچ چکی ہے۔

موجودہ دور میں ان سرسبز مقامات کے آس پاس گندگی اور غلاظت کے ڈھیر نظر آ رہے ہیں جس سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی پیدا ہو گئی ہے بلکہ یہاں کی قدرتی خوبصورتی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

اگرچہ دو ہزار آٹھ میں ریاستی حکومت نے یہاں پالیتھین پر مکمل پانبدی عائد کی تھی تاہم وہ پابندی صرف اعلانات تک ہی محدود ہو کر رہ گئی۔ دکانوں، بازاروں،کاروباری اداروں،شہر و دیہات کے گردونواح میں پلاسٹک اور پالیتھین کا آزادانہ استعمال خطرے کی علامت ہے۔

اگرچہ ہر برس 6 جون کو عالم یوم ماحولیات کے موقع پر پلاسٹک اور پالیتھین کے مضر اثرات اور اس کے استعمال پر پابندی کے بارے میں بڑے بڑے سیمیناروں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ تاہم زمینی سطح پر اس کے خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آ رہے ہیں۔ نتیجتاً ان سیمیناروں کا مقصد صرف رسمی حد تک محدود نظر آ رہا ہے۔

سنگین نوعیت اختیار کرنے سے قبل پلاسٹک اور پالیتھین کے بے تحاشہ استعمال کو روکنے کے لیے حکومت کوازسر نو غور کرنا چاہیے اور اس وبا کو روکنے کے لیے کوئی ٹھوس لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے تاکہ نئی نسل تحریک کے طور پر پلاسٹک اور پالیتھین کے استعمال کے خلاف اپنا کلیدی رول ادا کرسکیں۔

وہیں ماہر ماحولیات پالیتھین اور پلاسٹک کے آزادانہ استعمال پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکار کو بنیادی سطح پر اسے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اور پالیتھین کے استعمال کے خلاف ایک تحریک شروع کرکے لوگوں کو اس کے مضر اثرات کے بارے میں با خبر کرنا چاہیے۔

اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال تقریباً تین سو بلین پلاسٹک بیگ (لفافے) جبکہ دو سو بلین پلاسٹک بوتلیں تیار کی جاتی ہیں۔ وہیں آبی وسائل میں ہر سال اٹھ ملین ٹن پلاسٹک پائی جاتی ہے۔

پلاسٹک اور پالیتھین کے بے تحاشہ استعمال سے پوری دنیا میں آلودگی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ دور جدید میں پالیتھین کے عام استعمال سے انسان اپنی تباہی کا سامان خود تیار کر رہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details