لوگ بیکری، ملبوسات اور سجاوٹ کی چیزوں کے ساتھ ساتھ دیگر گھریلوں چیزوں کی خریداری جم کر رہے ہیں۔
جبکہ خریداروں کو اپنی اور راغب کرنے کے لیے ملبوسات،مٹھائی اور بچوں کے کھلونے والی دکانوں کو بھی سجایا گیا ہے۔
لوگ بیکری، ملبوسات اور سجاوٹ کی چیزوں کے ساتھ ساتھ دیگر گھریلوں چیزوں کی خریداری جم کر رہے ہیں۔
جبکہ خریداروں کو اپنی اور راغب کرنے کے لیے ملبوسات،مٹھائی اور بچوں کے کھلونے والی دکانوں کو بھی سجایا گیا ہے۔
بازاروں میں عیدالفطر کی گہما گہمی کو مد نظر رکھتے ہوئے دوکانداروں نے اپنا سامان دوکانوں کے باہر سجایا ہے۔
وہیں دوسری جانب چھاپڑی فروشوں نے بھی تجارتی مرکز لال چوک میں طرح طرح کے اسٹال لگائے ہیں۔
اس دوران لوگوں کے بھاری رش کے چلتے لال چوک ، گنٹھہ گھر، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ،مہاراجہ بازار، بٹہ مالو اور کرنگر وغیرہ میں دن بھر ہلکے ٹریفک جام کے مناظر بھی دیکھے گئے۔
عیدالفطر کے حوالے سے بازاروں میں لوگوں کی یہ چہل پہل اور بھیڑ بھاڑ پر رونق نظارے بھی پیش کر رہے ہیں
تاہم دوسری جانب قیمتیں اعتدال میں نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پریشان بھی نظر آرہے ۔ ایک ہی بازار میں الگ الگ دوکاندار ایک ہی اشیاء کے مختلف قیمتیں وصول رہے ہیں ۔
اس پر امور صارفین اور عوامی تقسیم کاری کا محکمہ خاموشی تماشائی کا ہی رول ادا کررہا ہے ۔
متعلقہ محکمہ بازاروں میں قیمتوں میں اعتدال رکھنے کے لئے شائع کردہ نرخ نامہ پر عمل درآمد کرانے کے لئے خاص اسکارڈس اور فیلڈ عملے کو متحرک کرنے کا دعوی کر رہا ۔جبکہ گراں فروشوں کے خلاف قانون کے تحت کروائی عمل میں لانے کے وعدے بھی ۔ لیکن یہ سب دعوے اور وعدے عملی طور کہیں نظر نہیں آرہے ہیں ۔جو لمحہ فکریہ۔