عالمی وبا کورونا وائرس نے پوری دُنیا کے ساتھ وادی کشمیر کو بھی متاثر کیا ہے۔ اس کی وجہ سے یہاں اسکول بند کر دیے گئے تاکہ اس مہلک بیماری سے بچوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔
اس دوران متعدد بچوں نے قابل ستائش کام انجام دیے۔ اس کی ایک مثال ہمیں ضلع پلوامہ کے قوئیل علاقے سے دیکھنے کو ملی جہاں نو عمر طالب علم نے لاک ڈاؤن کا صحیح استعمال کر کے کئی اشعار لکھ ڈالے۔
لاک ڈاؤن کے دوران اگرچہ نوجوان ذہنی دباؤ کا شکار ہوئے وہیں، اس لاک ڈاؤن کے دوران خودکشی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا۔ لیکن بعض نوجوانوں نے اس تناؤ کو کم کرنے کی غرض سے نوجوان نے اس لاک ڈاؤن کے دوران مختلف کام کیے۔
ضلع پلوامہ کے قوئیل علاقے سے تعلق رکھنے والے تنزیل الحق نویں جماعت کے طالب علم ہیں۔ انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران وقت کا صحیح استعمال کر کے اشعار لکھے جس کی وجہ سے اس نو عمر طالب علم کو کافی پزیرائی مل رہی ہیں۔
تنزیل بچپن سے ہی شعر و شاعری کے شوقین تھے اور وہ انگریزی زبان کے شاعروں کی کتابیں پڑھنے میں مصروف رہتے تھے۔ اس سے وہ متاثر ہو کر وہ خود بھی شاعری لکھنے لگے۔
تنزیل نے انگریزی میں بھی اشعار لکھے ہیں جس میں انہوں نے کووڈ اور صحافیوں پر بھی لکھا ہے۔