چمکی بخار کا قہر: درجنوں بچے ہلاک
ریاست بہار کے ضلع مظفرپور میں چمکی بخار کا قہر جاری ہے اور صرف 12 دنوں کے دوران Acute Encephalitis Syndrome (چمکی بخار) کی وجہ سے 31 بچے ہلاک ہوگئے۔
سری کرشنا میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ سنیل شاہی نے بتایا کہ جنوری تا 2 جون کے دوران 13 بچوں کو ہاسپٹل میں داخل کیا گیا تھا جس میں 3 کی موت ہوگئی جبکہ جون کی شروعات سے اب تک 86 بچوں کو الگ الگ ہسپتالوں میں داخل کیا گیا اور اب تک 31 بچے اس بیماری سے ہلاک ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سال 109 مریضون کو علاج کےلیے اسپتال میں داخل کیا گیا جبکہ اب تک 34 بچوں کی موت ہوچکی ہے۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے چمکی بخار کی وجہ سے بچوں کی اموات کو سنگین معاملہ قرار دیا ہے اور حکام کو فوری ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔
خیال رہے کہ اکیوٹ انسیفالیٹیس سینڈروم کو چمکی بخار، دماغی بخار یا گردن توڑ بخار بھی جاتا ہے۔
اس مرض میں متبلا بچوں کو کافی تیز بخار کے ساتھ سردرد ہوتا ہے اور وہ بیہوش تک ہوجاتے ہیں۔ مریض کو قئے ہوتی اور وہ چڑچڑے پن کا شکار ہوجاتا ہے۔
اگر وقت پر علاج نہ ہوتو مریض کا دماغ کام کرنا بند کردیتا ہے۔ چرچڑے پن کی وجہ سے دماغی توازن بگڑنے کا خدشہ ہوتا ہے اور بیماری میں اضافہ کے بعد مریض کے اعضا کام کرنا بند کردیتے ہیں اور مریض کو بولنے اور سننے میں بھی تکلیف ہوتی ہے۔