اس سلسلہ میں نامپلی میں واقع نمائش میدان میں مختلف محکموں کی جانب سے بڑے پیمانہ پر انتظامات کئے گئے ہیں۔
دوا کھانے کےلیے ریاست و بیرون ریاست سے حیدرآباد آنے والوں کو آسانی کے ساتھ نمائش میدان پہنچانے کےلیے انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ شہر کے مختلف بس اسٹاپ اور ریلوے اسٹیشنز پر آر ٹی سی کی جانب سے بسوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
ہر سال مچھلی میں دوا کھانے کے لیے ملک سے ہزاروں لوگ حیدرآباد آتے ہیں۔
دمہ کے مریضوں کو مرگ کے موقع پر مچھلی میں کھلائی جانے والی دوا کے لئے آنے والے افراد کے لئے تلنگانہ آرٹی سی کی جانب سے خصوصی انتظامات کئے جارہے ہیں جبکہ اس سلسلہ میں 130خصوصی بسز مختلف روٹس پر چلائی جارہی ہیں۔
مرگ کے موقع پر یہ دوا باتھنی گوڑ برادرز کی جانب سے دمہ کے مریضوں کو مفت دی جاتی ہے۔ اس سال یہ دوا 8 اور 9 جون کو کھلائی جارہی ہے۔
تلنگانہ کے محکمہ مویشی پروری کے وزیر تلاسانی سرینواس یادو شخصی طور پر انتظامات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمے نے 1.32 لاکھ مرل کی چھوٹی مچھلیوں کا انتظام کیا ہے۔
نمائش میدان کے اطراف و اکناف ٹریفک کو باقاعدہ بنانے کیلیے 150 ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ لا اینڈ آرڈر کے لیے تقریباً 1500 پولیس اہلکاروں کو متعین کیا گیا ہے ۔
مچھلی میں دوا کی تقیسم کا آغاز
ہر سال کی طرح اس سال بھی مرگ کے موقع پر آج اور کل حیدرآباد کے نمائش میدان میں دمہ کے مریضوں کو مچھلی میں دوا کھلائی جارہی ہے۔
مچھلی میں دوا کی تقیسم کا آغاز
خیال رہے کہ جنوبی بھارت میں برسات کے آغاز کے ابتدائی دنوں کو 'مرگ' کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔