اردو

urdu

ETV Bharat / briefs

ایودھیا تنازع کو فریقین کے 'وِِن وِِن پوزیشن' کے ساتھ حل کرنے پر زور

ملک کو موجودہ ابتر صورتحال سے نکالنے کے لیے مفاہمت کے جس ماحول کی ضرورت ہے اسے فراہم کرنے میں ایودھیا سمجھوتہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار آرٹ آف لیونگ کے سربراہ شری شری روی شنکر نے کیا۔

اجودھیا نزاع کو فریقین کے وِن وِن پوزیشن کے ساتھ حل کرنے پر زور

By

Published : Jun 28, 2019, 11:25 PM IST

Updated : Jun 28, 2019, 11:31 PM IST

روی شنکر نے کہا کہ اختلافات دور کرنے میں اتفاق رائے سے مصالحت کی کوشش قوموں کے حق میں ہمیشہ سود مند رہی ہے اور انہیں امید ہے کہ اجودھیا تنازعہ کے فریقین بھی اس ادراک کا عملاً مظاہرہ کریں گے جو دونوں کے لیے وِن وِن پوزیشن کے ساتھ مثبت ثابت ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں اس تمہید کے ساتھ کہ بھگوان رام کا احترام کسی ایک فرقے تک محدود نہیں انہوں نے رام جی کو امام الہند قرار دینے کے شاعر مشرق کے جذبے سے اتفاق کیا اور کہا کہ مذاہب ہمہ جہت زندگی کی راہ دکھاتی ہیں مسدود نہیں کرتیں ۔
انہوں نے کہا کہ امکانات کی طرف سے منھ موڑ کر ہر وقت اندیشوں میں گھرے رہنے سے بات نہیں بنتی۔ مندر بنے گا تو مسجد بھی بنے گی اور ایسا ہوا تو امید کی جانی چاہئے کہ باہمی تعاون اور اشتراک کا مظاہرہ بھی دونوں طرف سے ہوگا۔
قبل ازیں قومی اقلیتی کمیشن کے سابق چیرمین پروفیسر طاہر محمود سے ایک ملاقات میں بھی دونوں نے اس بات سے اتفاق کیا تھا کہ نے اجودھیا تنازعہ پر عدالت کا فیصلہ آنے سے پہلے نزاع کے سبھی فریقوں میں اتفاق رائے سے مصالحت ہو جانا ملک و قوم کے عین مفاد میں ہوگا۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سر براہی والی عدالت عظمی کی ایک پانچ رکنی بنچ نے اجودھیامقدمے کی سماعت کرتے ہوئے 8مارچ کو مصالحت کی کوشش کرنے کیلئے اپنے سبکدوش جج جسٹس خلیفۃ اللہ، مصالحتی قوانین کے ماہر ایڈووکیٹ سری رام پنچو اور دھرم گرو شری شری روی شنکر پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی توسیع شدہ مدت کار 15اگست کو مکمل ہو رہی ہے۔

کمیٹی کی آئندہ میٹنگ لکھنؤ میں ہوگی۔

Last Updated : Jun 28, 2019, 11:31 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details